مرکز

در حال بارگیری...

آیت اللہ بہجت

یہ آپ ہی کی بات ہے

حجت الاسلام والمسلمین روحی کا بیان  حوزہ علمیہ میں آٹھ نو سال بسر کرنے  اور سطحیات سے فارغ ہونے کے بعد جب میں نے درس خارج میں شمولیت کا ارادہ کیا تو چھان بین  کے لئے میں بعض آقایان  کے دروس خارج میں حاضر ہوتا رہا درس کے بعد جب میں جواہر الکلام کا مطالعہ کرتا تو میری سمجھ میں کچھ نہیں آتا بہت بے چین ...

مجھے فکر و سوچ سکھائی

مجھے یاد ہے کہ میں درس کے موضوع کے سلسلے میں عمیق مطالعہ کر کے اور مختلف علماء کے دلائل و نظریات یاد کرکے آیت اللہ بہجت کے درس خارج میں گیا میرا خیال تھا کہ ان کا درس بھی درسہاء خارج کے عمومی رواج کے مطابق ہوگا کہ جس میں ایک ایک عنوان پر مجتہد مختلف فقہاء کے نظریات و دلائل کو باری باری بیان کرتے تھے...

شہرت پسند نہیں تھے

ایک بار درس خارج  کے دوران فرمایا کہ کچھ لوگ کمزور سی آواز کے مالک ہیں مگر سینکڑوں لاؤڈ سپیکر ان کی آواز کو پھیلانے میں مشغول ہیں اور کچھ لوگ آواز اور لہجے کے لحاظ سے مضبوط ہیں مگر اصلا لاؤڈ سپیکر نہ ہونے کے سبب ان کی آواز زیادہ دور تک نہیں پہنچتی ان کی مراد غالبا یہ تھی کہ کچھ لوگ علمی کم مائیگی کا...

دریاسے چندقطرے

حضرت آیۃ اللہ شبیری زنجانی فرماتے ہیں کہ حضرت آیۃ اللہ بہجت اپنےعقیدے کے خلاف کسی صورت کلام کرنا گوارا نہیں کرتے تھے ابتداء جب ہم ان  کے درس میں شریک ہوئے تو وہ  آیۃ اللہ قاضی  کے شاگرد  کے طور پرمشہور تھے لیکن وہ فقہ و اصول میں آیۃ اللہ شیخ محمدحسین اصفہانی  کے شاگردبھی تھے ہم آیۃ اللہ اصفہانی  کے ...

بڑے منکسرالمزاج تھے

آیت اللہ شبیری فرماتے ہیں کہ ان ایام میں جب حضرت آیت اللہ بہجت، آیت اللہ شیخ محمد کاظم شیرازی کی شاگردی میں تھے میں نے آیت اللہ شیرازی سے مشہد مقدس میں ملاقات کی تو میں نے آیت اللہ شیرازی کو ان کا بڑا قدر دان پایا وہ فرماتے تھے کہ آیت اللہ بہجت  بڑی زحمت و توجہ  کے ساتھ حصول علم و عرفان میں مصروف ہی...

عالم ضعیفی میں علم کی جستجو

ضعیف العمر ہونے  کے باوجود علمی مبا حث  کے ساتھ آیت اللہ بہجت کی رغبت نہایت قابل تحسین ہے  ضعیف العمر ہونے  کے بعد مراجع  اور درجہ اول  کے علماءعموماً  اصولی مباحث  کے درس دینے سے گر  یز کرتے  ہیں  اور فقہی دروس تک اپنے آپ کو محدود کر لیتے ہیں لیکن آیت اللہ بہجت اس لحا ظ سے قابل تحسین ہیں کہ چھیانوے...

فاعل مختار

 ایک مرتبہ مدرسہ فیضیہ میں آیت اللہ بہجت سے ملاقات ہوئی تو انھوں نے فرمایا کہ ایک بار استاد نے شاگرد سے فرمایا جس کا نام مختار تھا کہ کتب علمیہ میں انسان کو فاعل مختار کہا گیا ہے کیا وہ مختار تم ہو اگر چہ بظاہر آیت اللہ بہجت کی شخصیت سے اس قسم کی شوخی بعید نظر آتی ہے لیکن وہ کبھی کبھی یہ شوخی فرما ل...

آیت اللہ بہجت کاخواب

میرے والد آیت اللہ بہجت  کے بہت معتقد تھے  اور آیت اللہ بہجت بھی ان  کے ہاں اکثر آمد و  رفت رکھتے تھے ایک بار آیت اللہ بہجت نے مجھ سے فرمایا کہ میں نے خو اب دیکھا حضرت آیت اللہ محسن حکیم فوت ہو گئے ہیں  اور حوزہ میں ایک ہفتہ  کے لئے تعطیل ہوگئی ہے صبح اٹھا تو پتہ چلا کہ آپ  کے والد آقا زنجانی فوت ہو...

مقام عبدیت

 آیت اللہ بہجت کی شخصیت  اور ان کی سیرت کی تمام خوبیوں کا خلاصہ ان کی عبدیت میں ہے یعنی وہ عبد خدا کہلانے حد درجہ پسند کرتے تھے اس میں شک نہیں کہ مقام عبدیت کو ئی معمولی مقام نہیں اللہ تعالیٰ نے برگزیدہ شخصیات کا تعارف ان  کے مقام عبدیت سے کرایا ہے  اور باقی تمام خوبیوں کا اظہار اسی مقام کا مرہون من...

علم کے ساتھ عمل

حضرت آیت اللہ بہجت جو کہ عرفان و سلوک میں مرحوم قاضی  کے شاگرد تھے ان  کے استاد نے اس میدان میں اپنے شاگردوں کی خاصی جمعیت چھوڑی ہے  اور انھوں نے اپنے شاگردوں کی عرفانی تربیت  کے لئے کچھ خاص طریقے وضع  کئے تھے حضرت آیت اللہ بہجت نے علمی و فقہی میدان میں تو اپنے بہت سے شاگرد چھوڑے ہیں  اور ان شاگردوں...

تازہ ترین مضامین

پروفائلز