خالص باطل کا کوئی خریدار نہیں
ایک عجوبہ قدرت ہے کہ حضرت عیسیٰ (ع) خودقتل نہیں ہوئے بلکہ ان کی بجائے مشابہ شخص قتل ہوا قتل عیسی (ع) کے قائل کہتے ہیں کہ وہ تین دن تک قبر میں رہے پھر ایک عورت نے گواہی دی کہ وہ قبر سے نکلے اور آسمان پر چلے گئے عورت کے بیان کے سبب انھوں نے دو باتوں کو یعنی قتل عیسیٰ (ع) اور ان کے آسمان پر چلے جانے کو یکجا کرنے کی کوشش کی سوچنے کی بات ہے کہ کسی نا معلوم عورت کی گواہی کے تحت ہم حقائق نبوت کو کیسے تسلیم کرسکتے ہیں۔
ملت عیسیٰ (ع) جو تعداد میں امت مسلم و یہود سے زیادہ اکثریت رکھتی ہے اسی نظریے پر کار بند ہوگئی ہے وارثان انجیل خود کہتے ہیں کہ ہم نے حضرت عیسیٰ (ع) کی زبانی قتل ہونے،قبر میں رہنے اور پھر آسمان پر جانے کی کوئی بات نہیں سنی بلکہ ہمیں الہام ہوا ہے کہ یہ واقعہ اسی طر ح ہے میں کہتا ہوں کہ الہام تو ایک ملکوتی امر ہے اب ان کے پاس یہ کوئی ثبوت نہیں کہ ان کا الہام ملکوتی الہام ہے بلکہ شیطان نے الہام کا سہارا لے کر ایک شیطانی خیال ان کے ذہن میں راسخ کر دیا سچ ہے کہ خالص باطل کا کوئی خریدار نہیں ہوتا جب تک اس میں حق کی آڑ لے کر ملاوٹ نہ کی جائے۔