مقام بندگی کے دو حصے ہیں ایک کا تعلق ظاہر سے ہے ا ور دوسرے کا باطن سے ظاہری مقام بندگی پر وہی فائز ہوسکتا ہے جو مکمل ایمان کے ساتھ اپنی پوری زندگی کو اللہ تعالیٰ کی اطاعت اورفرمانبرداری کے لئے وقف کر دے اور اپنے آپ کو احکام شریعت کا پابند رکھے اللہ تعالی ٰکی خالص اطاعت اس کے واجبات کی انجام دہی اور اس کے محرمات سے مکمل اجتناب سے حاصل ہوتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ جتنی حد تک ہو سکے وہ مستحبات پربھی عمل پیرا رہے۔
چنانچہ آیت اللہ بہجت کی زندگی میں ہمیں قدم قدم پر اسی طرز زندگی کی جھلک نظر آتی ہے وہ پوری استقامت و استقلال کے ساتھ اس اصول کے پابند رہے چنانچہ واجبات و مستحبات و عبادات کی پوری پوری پابندی کے ساتھ اجتماعی امور کی انجام دہی سے وہ غافل نہیں رہے یہ اجتما عی کام اخلاقی و ظائف کا ایک بہت بڑا مجموعہ بن کر ہمارے سامنے جلوہ گر ہیں۔