مرکز

در حال بارگیری...
توضیح المسائل

عاریہ

عاریہ یہ ہے کہ ا نسان استفادہ کی غرض سے اپنامال کسی دوسرے کودے اوراس کے عوض میں اس سے کچھ بھی نہ لے  ۔

(٥١٨) عاریہ میں دی گئی چیز سے وہی استفادہ جائز ہے کہ جومعمولااورزمان ومکان  کے لحاظ سے اس چیز کے مناسب ہو اوراس سے  اس کے ظاہری منافع واستفادہ کے علاوہ کوئی دوسرااستفادہ جائز نہیں ہے مگریہ کہ وہ جان لے یاکوئی ایساقرینہ موجودہوجس سے تمام استفادوں کاجوازسمجھاجاتاہواوراگرکسی ایسی چیزکوعاریة دیاگیاہوجس سے کئی طرح کااستفادہ ہوسکتاہواورکوئی ایساقرینہ بھی موجودنہ ہو جوبعض قسم کے استفادہ کے ممنوع ہونے پردلالت کرے تواس صورت میں اس کے تمام منافع سے استفادہ جائزہے ۔

(٥١٩) اگرانسان عاریت کے طورپرلی ہوئی چیز کی حفاظت میں کوتاہی نہ کرے اوراس سے استفادہ کرنے میں زیادہ روی بھی نہ کی ہو اوروہ چیز اتفاقا تلف ہوجائے تووہ ضامن نہیں ہے لیکن اگریہ شرط  لگائی گئی ہو کہ تلف ہونے کی صورت میں عاریت لینے والاضامن ہوگا یاجس چیزکوعاریت لیاہے وہ سونااورچاندی ہو توبنابراظہر اسکاعوض دے گا ۔

(٥٢٠) انسان عاریت پرلی گئی چیزکو اس کے مالک کی اجازت کے بغیرکسی دوسرے شخص کوکرائے پریاعاریت نہیں دے سکتا ۔

تازہ ترین مضامین

پروفائلز