مرکز

در حال بارگیری...

میموریل

قابل توجہ باتیں

وہ اپنے درس خارج فقہ میں عموما فرماتے کہ ہمارے استاد حضرت آیت اللہ محمد حسین اصفہانی نے یوں فرمایا حالانکہ وہ مرحوم آیت اللہ نائینی کے درس میں بھی شامل ہوئے تھے وہ بڑے حاضر جواب تھے خاص کر مسائل فقہی و مسائل کلامی میں انہیں ید طولی حاصل تھا خاص کر بحث ولایت امیر المو منین (علیہ السلام) میں وہ فوق ال...

عبادت اور مطالعہ

مرجعیت سے پہلے ان کی مشغولیت صرف مطالعہ و عبادت تک محدود تھی وہ جوانی کی عمر میں علمی لحاظ سے بڑے صاحب استعداد تھے اور آیت اللہ اصفہانی کے قابل شا گردوں میں ان کا شمار ہوتا تھا وہ اپنے مکان پر ایک مخصوص درس دیا کرتے تھے جو ان کے مطالعات کا نچوڑ تھا اور دوران بحث وہ علمی مشکلات کو بڑے عمدہ طریقے سے ح...

مسائل جدیدہ

آیت اللہ بہجت فرماتے تھے کہ ہم ریاضیات آیت اللہ خوانساری سے پڑھا کرتے تھے اس زمانے میں ریاضی کے جدید مسائل مصر کی الازہر یونیورسٹی سے آتے تھے اور وہاں پڑہائے جاتے تھے جب وہاں سے آئے ہوئے مسائل جدیدہ کو ہم پڑھتے تھے تو محسوس ہوتا تھا کہ ہم یہ سب مسائل اپنے استاد سے پہلے پڑھ چکے ہیں ریاضیات میں وہ بلا...

نہایت سادگی

آیت اللہ بہجت کا وجود طلباء اور حوزہ کے لئے بڑا غنیمت تھا اور متدین افراد کے لئے بڑا متائثر کن تھا قم آکر جو شخص بھی ان کی نماز میں شریک ہوتا یا کیفیت نماز کے بارے میں سنتا تو بڑا متائثر ہوتا تھا ہم پوری زندگی ان کے گھر میں ان کے پاس حاضر ہوتے رہے اور انہیں ہر حالت میں سادگی پسند پایا جبکہ وہ وطن ما...

مخفی پہاڑ

حضرت آیت اللہ بہجت علم و روحانیت کا ایک مخفی پہاڑ تھے بہت کم لوگ تھے جو ان کے مقام و منزلت کو سمجھتے تھے اپنے آپ کو مخفی رکھنے کی وجہ غالباً یہ تھی کہ عموماً جو لوگ آپ کے پاس مسائل پوچھنے کے لئے آتے تھے ان میں زیادہ تر لوگ وہ ہوتے تھے جو دقیق معارف کو سمجھنے کی صلاحیت ہی نہیں رکھتے تھے۔...

خط مستقیم

نجف کا قیام ان پر بڑا اثر انداز ہوا تھا کیونکہ وہاں فلسفہ کے بہت مخالف تھے جو شخص فلسفیانہ مباحث کو ظاہر کرتا وہ پریشانیوں کا شکار ہو جاتا تھا علامہ طباطبائی بھی بڑی پریشانیوں کے شکار رہے کیونکہ بہت سے لوگ علامہ کے مخالف ہو گئے تھے مگر علامہ پوری طرح ثابت قدم رہے علامہ کا مقابلہ ہوتا رہا یہاں تک کہ ...

مرکز عقیدت

آیۃ اللہ بہجت صاحب کرامت تھے اور دانش و بینش کے مالک تھے وہ اس حدیث کے مصداق تھے اتقوا فراسۃ المومن فانہ ینظر بنور اللہ مومن کی فراست سے ڈرو کیونکہ وہ خدا کے نور کی روشنی میں دیکھتا ہے بعض مسائل میں وہ بڑی پیش بینی سے کام لیتے تھے رہبر معظم بھی ان کے ساتھ بڑی عقیدت رکھتے اور بہت سے کاموں میں ان کیسا...

وہ بات یاد رکھتے تھے

 سن 1953ء میں حضرت آیت اللہ بہجت آقا بیگدلی کے ساتھ میرے والد مرحوم کی عیادت کے لئے تشریف لائے ان کے فرزند آقا علی جو صغیر  السن تھے ان  کے ہمراہ تھے  ہم نے میوہ جات و شیرینی  اور چائے پیش کی تو ہاتھ نہ بڑھایا میرے والد مرحوم نے پوچھا یہ صاحب زادہ کون ہے آقا بہجت نے جواب دیا یہ بچہ آپ کا ارادتمند ہے...

کیوں طی الارض نہیں کرتے

میں گرمیوں کے موسم میں ایک بار مشہد مقدس گیا اور حضرت آیت اللہ بہجت کی خدمت میں حاضر ہوا میں ان دنوں امام جمعہ تھا ان کی اقامت گاہ پر پہنچنے کے بعد اپنے حاضر ہونے کی اطلاع دی تو فرمایا میرے کمرے میں آنے دو میں ان کے کمرے میں گیا تو وہاں کچھ کالج کے اور کچھ حوزہ کے طالب علم بیٹھے ہوئے تھے مٹھائی رکھی...

بیداری میں بھی سن سکتے ہیں

ایک دفعہ میرے ایک نزدیکی دوست نے خواب دیکھا اور وہ چاہتے تھے کہ میں اس خواب کے بارے میں آقا بہجت سے گفتگو کروں ان کا کہنا تھا کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک امام زادہ کی زیارت کے لئے گیا ہوں میں نے وہاں دو رکعت نماز پڑھی جب نماز میں،میں نے  سبحان ربی العظیم و بحمدہ کہا تو روضہ امام زادہ  کے در و دی...

تازہ ترین مضامین

پروفائلز