مرکز

در حال بارگیری...

اقسام

مجھے کیا دو گے

ایک شخص آقا بہجت کی خدمت میں آیا اور ان سے نصیحت طلب ہوا فرمایا کتاب معراج السعادة لاو اور اس کا صرف ایک صفحہ روزانہ پڑھا کرو اور اس پر عمل کیا کرو ایک صفحہ سے زیادہ ہرگز نہیں اس شخص نے معراج السعادة حاصل کی اور اس کا ایک صفحہ روزانہ پڑھنا شروع کر دیا جہاں کہیں مشکل پیش آتی آقا کی خدمت میں آکر وضاحت...

ان کا راستہ توبہ و توسل تھا

آنے والے کچھ لوگوں کی طرف آقا بہجت کوئی توجہ نہ دیتے اور نہ رہنمائی کرتے میں نہیں جانتا وہ اس طرح کیوں کرتے تھے شاید وہ اسی طرح مامور تھے آپ کسی سودے کی تلاش میں کسی دکان پر جائیں اور وہاں سے نہ ملے تو لازما دوسری دکان کا رخ کریں گے۔...

اپنے بارے میں بڑے سخت تھے

مسائل زندگانی میں اپنے بارے میں آقا بہت سخت تھے اور اسی طرح دینی معاملات میں بھی حد درجہ احتیاط سے کام لیتے تھے لیکن جملہ مسائل کے فتاوی میں ان کی روش بڑی آسان تھی مثلا خمس کے باب میں وہ جتنی آسانی دیتے تھے وہ میں نے کسی مجتہد میں نہیں دیکھی مثال کے طور پر جس کے پاس ایک گھر ہوتا یا ایک گاڑی ہوتی اس ...

انداز گریہ

آقا بہجت جیسے شخص کے ساتھ تعلق اور دوستی انسان میں بعض اوقات عجیب کیفیت پیدا کر دیتی ہے مثلا خدا کے حضور ان کی گریہ و زاری  کو دیکھیں یعنی سجدہ کی حالت میں وہ بے تحاشا گریہ و زاری کرتے تھے اور تڑپ رہے ہوتے تھے تو ایک عجیب احساس پیدا ہوتا ہے کہ خدا ناخواستہ کیا ان سے کوئی فعل شنیع سر زد ہوا ہے یا وہ ...

مقدس وجود

یہ نہیں ہو سکتا کہ آپ کسی اہل علم کے دوست دار ہوں اور رموز علمی سے آشنائی نہ رکھتے ہوں اور ان کے ساتھ شرف ہم کلامی نہ ہو سکے آقا بہجت کے ساتھ دوستی کا تعلق بھی ایک منفرد انداز کا ہوتا ہے ان بزرگوں کا وجود حرم کی طرح مقدس و با برکت ہوتا ہے۔ کیونکہ اہلبیت اطہار (علیہم السلام) کے ساتھ ان کا کامل رابطہ ...

تم کہاں ہو

آقا بہجت کے شیرین سوالات میں سے ایک سوال میرے نزدیک بے حد شیرین ہے جس کی حلاوت اور پر لطف کیفیت میں آج تک محسوس کر رہا ہوں اور یہ خیال کرتا ہوں کہ میں شاید ان کا حق رفاقت ادا نہیں کر سکا۔...

وہ بات یاد رکھتے تھے

 سن 1953ء میں حضرت آیت اللہ بہجت آقا بیگدلی کے ساتھ میرے والد مرحوم کی عیادت کے لئے تشریف لائے ان کے فرزند آقا علی جو صغیر  السن تھے ان  کے ہمراہ تھے  ہم نے میوہ جات و شیرینی  اور چائے پیش کی تو ہاتھ نہ بڑھایا میرے والد مرحوم نے پوچھا یہ صاحب زادہ کون ہے آقا بہجت نے جواب دیا یہ بچہ آپ کا ارادتمند ہے...

بیداری میں بھی سن سکتے ہیں

ایک دفعہ میرے ایک نزدیکی دوست نے خواب دیکھا اور وہ چاہتے تھے کہ میں اس خواب کے بارے میں آقا بہجت سے گفتگو کروں ان کا کہنا تھا کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک امام زادہ کی زیارت کے لئے گیا ہوں میں نے وہاں دو رکعت نماز پڑھی جب نماز میں،میں نے  سبحان ربی العظیم و بحمدہ کہا تو روضہ امام زادہ  کے در و دی...

آیت اللہ بہجت اپنے بیٹے کی زبانی

دلوں پرحکومت
وہ بچپن میں دوسرے بچوں سے ممتاز انداز رکھتے تھے بلوغ سے کئی سال پہلے ایک متقی اور مہذب عالم دین کی تربیت کے سبب وہ روحانی سلوک و صعود کے راستے پر چل پڑے تھے ان کی عمر بارہ سال تھی کہ مکتب سے فارغ ہو کر انہوں نے علوم حوزوی کی تحصیل شروع کردی تھی ابھی ١٤ سال کی عمر تک نہ پہنچے تھے کہ کربلا چلے گئے انہ...

سادگی پسندی

قم مقدس میں وارد ہونے کے ابتدائی ایام ہی سے مجھے ان کے ساتھ واقفیت کا شرف حاصل ہوا شروع شروع میں ہم چند لوگ شب جمعہ ان کے گھر میں اکٹھے ہوجاتے تھے اور ذکر و اذکار میں مشغول ہوتے تھے آقا بہجت خاص لطف و مہربانی کرتے ہوئے ہمارے ساتھ بیٹھ جاتے تھے اس طرح ایک بے مثل روحانی محفل قائم ہوجاتی یہاں تک کہ جب ...

تازہ ترین مضامین

پروفائلز