مرکز

در حال بارگیری...

حالات زندگی کے خاص نکات

باپ کے حکم پر عمل کرو

آیت اللہ بہجت نجف اشرف میں اپنے بزرگ استادوں کے حضور ان قوی استعدادشاگردوں میں سے تھے جو دوران درس اپنے اساتذہ کے ساتھ بحث کرتے تھے پھر ان کا رابطہ استاد اخلاقیات آقائے قاضی کے ساتھ ہوا تو تمام اوقات سکوت اور خاموشی کو ترجیح دینے لگے یہاں تک کہ جب مدرسے میں رہائش تھی اگر وہاں کچھ منگوانے کا ارادہ ہوتا تو وہاں کے خادم کو کاغذ پر لکھ کر دیتے اور وہ پڑھ کر مطلوبہ چیز خرید لاتااور اگرمدرسے سے باہر جانے کا ارادہ ہوتا تو ایسے دروازے سے نکلتے جو ایک ویران گلی میں کھلتا اور وہاں لوگ موجود نہ ہوتے تا کہ کسی کے ساتھ بولنا نہ پڑے  دس سال تک وہ اس طریقے پر کاربند رہے یہاں تک کہ صاحب حالات عجیبہ ہوئے .

کچھ شیطان صفت لوگوں نے ان کے والد کو خط لکھا اور ان کی اس روش سے آگاہ کیا ان کے والد نے آقائے بہجت کو خط لکھا جس میں واضح طور پر حکم دیا کہ سوائے واجبات کی ادائیگی کے تمہارے لیے کسی بھی مستحب زائد عبادت کو بجا لانے کی اجازت نہیں ہے صرف درس پڑھنے میں مشغول رہو  آقا بہجت وہ خط لے کر اپنے استاد آقائے قاضی کے پاس آئے انہوں نے خط پڑھا تو پوچھا کہ وہ کس کی تقلید کرتے ہیں ان کے پاس اپنا معاملہ رکھو چنانچہ وہ آیت اللہ شیخ محمد حسین اصفھانی کی خدمت میں آئے اور سارا ماجرا بیان کیا انہوں نے فرمایا کہ تم اپنے والد کے حکم پر عمل کرتے رہو چنانچہ وہ اپنے والد صاحب کی زندگی تک سوائے واجبات کے کسی مستحب کو بجا نہیں لائے.

آقا بہجت خود فرماتے ہیں کہ میں آقا علی محمد کے ذریعہ اپنے استاد شیخ اصفہانی کی خدمت میں گیا تھا کہ وہ میرے والد صاحب کو سفارش کریں کہ وہ اس حکم سے دستبردار ہو جائیں تو انہوں نے فرمایا  جب اپنے والد کو خط لکھنا تو میرے پاس لانامیں اس پر سفارش لکھ دوں گا .

تازہ ترین مضامین

پروفائلز