مرکز

در حال بارگیری...
توضیح المسائل

نماز جمعہ

(٢٧٦) غیبت کے زمانہ میں نماز جمعہ واجب تخییری ہے اور نماز ظہر کی کفایت کرتی ہے ۔

(٢٧٧) نماز جمعہ کا وقت نماز ظہر کے مانند اول ظہر شرعی یعنی زوال کا وقت ہے ۔

(٢٧٨) نماز جمعہ نماز صبح کے مانند دو رکعت ہے جو نماز ظہر کی جگہ پڑھی جاتی ہے اور اس سے پہلے اس کے دو خطبے اور کچھ شرائط بھی ہیں ۔

(٢٧٩) دو خطبے پڑھنا اور ان کا نماز پر مقدم ہونا نماز جمعہ کے صحیح ہونے کی شرط ہے پس اگر عمداََ خطبہ کے بغیر نماز پڑھی جائے تو دوبارہ خطبہ پڑھنے کے بعد نماز کا اعادہ کیا جائے گا اور اگر سہواََ خطبہ ترک کر دے تو بنا بر احتیاط واجب خطبہ کے بعد نماز کا اعادہ کیا جائے گا ۔

(٢٨٠) دو واجد شرائط نماز جمعہ کے درمیان کا فاصلہ ایک فرسخ سے کم نہیں ہونا چاہیے اور ایک فرسخ سے کم فاصلہ ہونے کی صورت میں ان دونوں میں سے جس نے دیر سے نماز شروع کی ہوگی یعنی تکبیرة الاحرام میں موخر ہونے والوں کی نماز جمعہ باطل ہے چاہے ایک دوسرے سے مطلع ہوں یا مطلع نہ ہوں اور اگر ایک وقت میں دونوں کو شروع کیا گیا ہو تو دونوں باطل ہوں گی اور اگر وقت باقی ہو تو شروع سے ایک نماز جمعہ اس وقت میں پڑھ سکتے ہیں ۔

(٢٨١) نماز جمعہ کو جماعت کیساتھ پڑھنا واجب ہے اور جماعت ، نماز جمعہ کے صحیح ہونے کی شرط ہے ، لیکن اگر بعد میں معلوم ہو جائے کہ امام فاسق تھا یا اس نے طہارت نہیں کی تھی تو بنا بر اظہر نماز جمعہ صحیح ہے ۔

(٢٨٢) نماز جمعہ کے تشکیل کیلئے اشخاص کی تعداد پانچ سے کم نہ ہو جن میں سے ایک امام ہوگا ۔

(٢٨٣) نماز جمعہ کے پیش نماز کیلئے کامل العقل ، مرد ، بالغ ، عادل ، حلال زادہ اور اثنا عشری شیعہ ہونا معتبر ہے اور لازم نہیں ہے کہ نماز جمعہ در اصل اس کے اوپر واجب تعیینی ہو  پس مسافر جمعہ کی جماعت کا امام ہو سکتا ہے وہ تمام شرائط جو روزانہ کی واجب نمازوں میں معتبرہیں نماز جمعہ میں بھی معتبر ہیں ۔

تازہ ترین مضامین

پروفائلز