مرکز

در حال بارگیری...
توضیح المسائل

مجتہد کے فتوے حاصل کرنے کے چارطریقے ہیں

(٥) مجتہد کے فتوے حاصل کرنے کے چارطریقے ہیں:

١. خود اس سے سنے .
٢. ایسے دو عادل افراد سے سنے جومجتہدکافتوی نقل کررہے ہوں ۔
٣. ایسے قابل اعتماد اور سچے انسان سے سنے جسکی بات پراسے اطمینان ہو ۔
٤. مجتہد اعلم کے رسالہ عملیہ میں دیکھے جبکہ اس کی صحت پراطمینان رکھتا ہو ۔

(٦) فقہاء عظام تقلید کے لئے حیات کوشرط جانتے ہیں یعنی فرماتے ہیں کہ ابتدا میں زندہ مجتہد کی تقلید کرنا چاہیے . لیکن مرجع تقلید کی وفات کے بعد آیا مقلد اس کی تقلید پرباقی رہے یا اسے زندہ مجتہد کی طرف رجوع کرنا چاہیے فقہاء کے درمیان اس میں اختلاف ہے بنابریں اگر کوئی شخص اس مسئلہ میں مجتہد ہے تووہ اپنی رائے پرعمل کرے گا ورنہ کسی زندہ مجتہد اعلم کے فتوے پرعمل کرے گا ۔

(۷) اقوی یہ ہے کہ ان تمام مسائل میں میت کی تقلید پرباقی رہنا جائز ہے جن پرمقلد نے مجتہد کی حیات میں عمل کیاتھا بشرطیکہ زندہ اور مردہ مجتہد علم کے اعتبار سے مساوی ہوں چاہے وہ دوسرے مجتہد کی اجازت سے گزشتہ مجتہد کی تقلید پرباقی رہاہو اور اگر مردہ مجتہد اعلم ہوتو اس کی تقلید پرباقی رہنا واجب ہے لیکن اگر زندہ مجتہد بعد میں اعلم ہو جائے تو تمام مسائل میں اس‌کی طرف عدول کرنا واجب ہوگا ۔

(٨) روزمرہ کے شرعی مسائل جن سے اکثر و بیشتر انسان کاسابقہ پڑتارہتا ہے ان کاسیکھنا واجب ہے ۔

(٩) تقلید کے بغیر انجام دیے گئے اعمال مندرجہ ذیل تین صورتوں میں سے کسی ایک کے ذریعہ صحیح ہوسکتے ہیں. اگر مکلف یہ جان لے کہ اس نے اپنے واقعی فریضہ کے مطابق عمل کیا ہے یاپھر اس کاعمل اس مجتہد کے فتوی کے مطابق ہو جسکی تقلیداس کا فریضہ تھا یاجس کی تقلید اسوقت اس کے او پرواجب ہے ۔ اور گذشتہ عبادات کوقصد قربت کیساتھ انجام دے چکاہو ۔

تازہ ترین مضامین

پروفائلز