مرکز

در حال بارگیری...

انٹرویوز

بارش ہے اندرآجاو

دائمی نصیحت
خدا کا کرنا ایسا ہوا کہ میں سن ٦٠ شمسی میں حوزہ علمیہ قم میں آ گیا اور مدرسہ حقانیہ میں سکونت رکھی حضرت آیت اللہ بہجت کی نماز کی خصوصیات کے بارے میں سنا تو شرکت کا شوق پیدا ہوا اور پوری بھاگ دوڑ کے ساتھ ان کی نماز میں شریک ہونے لگا پہلے ہمارا خیال تھا کہ وہ صرف شب جمعہ کی نماز پڑھاتے ہیں ان کی نماز ...

اسے بھی قتل کرنا چاہتے ہو

وہ لوگ جو سالہا سال آقا بہجت کے پاس بیٹھتے رہے اور انہیں نہ پہچان سکے وہ اپنے امام زمانہ کو کیسے پہچانیں گے ظہور امام کی بحث میں یہ نقطہ اہم ہے کہ پہلے لوگوں میں یہ صلاحیت پیدا ہو کہ وہ امام (علیہ السلام) کو پہچان سکیں...

مجھے کیا دو گے

ایک شخص آقا بہجت کی خدمت میں آیا اور ان سے نصیحت طلب ہوا فرمایا کتاب معراج السعادة لاو اور اس کا صرف ایک صفحہ روزانہ پڑھا کرو اور اس پر عمل کیا کرو ایک صفحہ سے زیادہ ہرگز نہیں اس شخص نے معراج السعادة حاصل کی اور اس کا ایک صفحہ روزانہ پڑھنا شروع کر دیا جہاں کہیں مشکل پیش آتی آقا کی خدمت میں آکر وضاحت...

ان کا راستہ توبہ و توسل تھا

آنے والے کچھ لوگوں کی طرف آقا بہجت کوئی توجہ نہ دیتے اور نہ رہنمائی کرتے میں نہیں جانتا وہ اس طرح کیوں کرتے تھے شاید وہ اسی طرح مامور تھے آپ کسی سودے کی تلاش میں کسی دکان پر جائیں اور وہاں سے نہ ملے تو لازما دوسری دکان کا رخ کریں گے۔...

اپنے بارے میں بڑے سخت تھے

مسائل زندگانی میں اپنے بارے میں آقا بہت سخت تھے اور اسی طرح دینی معاملات میں بھی حد درجہ احتیاط سے کام لیتے تھے لیکن جملہ مسائل کے فتاوی میں ان کی روش بڑی آسان تھی مثلا خمس کے باب میں وہ جتنی آسانی دیتے تھے وہ میں نے کسی مجتہد میں نہیں دیکھی مثال کے طور پر جس کے پاس ایک گھر ہوتا یا ایک گاڑی ہوتی اس ...

مجھے چھوڑو

پہلی مرتبہ جب میں آیت اللہ بہجت کی خدمت میں حاضر ہوا تو انہوں نے فرمایا مجھے چھوڑو اور ان علماء کے پاس چلے جائو جو خود بھی روشن کردار ہیں اور دوسروں کو بھی اپنی روشنی سے منور کرتے ہیں میں تو آخر الزمان کے ان علمائے سوء میں سے ہوں جن سے بچنے کی ہدایت کی گئی میں نہیں سمجھ سکا کہ وہ کیا کہہ رہے ہیں وہ ...

دست وترنج

آیت اللہ بہجت کے بارے میں کچھ لکھنا کار دشوار ہے اس وقت جب کہ میں قلم اٹھا کر لکھنے کی فکر میں ہوں کہ مجھے مشکل پیش آرہی ہے میرا دل پکار اٹھتا ہے کہ تم کیا لکھ سکتے ہو کیوں کہ ہونا تو وہی ہے جو وہ خود چاہتے ہیں اس طرح کئی بار کوشش کی مگر کسی نتیجے تک نہیں پہنچا ایک دفعہ مجازستان کو خط لکھا کہ آیت ال...

ٹھیک ہو جائے گا

اوائل ایام میں ،میں حضرت آیت اللہ بہجت کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی کہ میں کیا کروں کچھ سمجھ نہیں آتا فرمایا کیا ہوا ہے عرض کی کہ نماز شب پر میں قطعی موفق نہیں ہو رہا آخر کیا کروں فرمایا سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا ان الفاظ نے میرے پریشان دل و دماغ کو بالکل ٹھنڈا اور پر سکون کر دیا اور میں مطمئن ہو گی...

رفیق رہبر انقلاب

وہ انقلاب کے حامی تھے اور انقلاب کیلئے بڑی دعائیں کرتے تھے اور کبھی لوگوں کو اس بارے میں دستور العمل بھی دیتے تھے وہ امام خمینی کے دوست اور عقیدت مند تھے انہوں نے رہبر معظم کو خط لکھا کہ میں آپ کے بارے میں بھی وہی عقیدت رکھتا ہوں جو امام خمینی کے ساتھ تھی۔ ...

یہ لوگ ہر چیز جانتے ہیں

شہید ابو الحسن کریمی آیت اللہ بہجت کی نماز میں بہت زیادہ شرکت کیا کرتے تھے ایک دن آئے تو مسجد کے دوسرے طبقے پر آقا بہجت کی نماز میں مشغول ہوئے میں ان کے پاس آیا اور سلام کیا تو شہید نے مجھ سے ایک ایسی بات کہی جو میرے لیے بڑی عمدہ اور پسندیدہ تھی میں بڑا خوش ہو گیا کہ آقا کریمی آقا بہجت سے اس درجہ آش...

تازہ ترین مضامین

پروفائلز