مرکز

در حال بارگیری...

انٹرویوز

عالم محویت

آیة اللہ بہجت بچوں کیساتھ عموما بے تکلفی اورشوخی سے پیش آتے تھے اوراس وقت وہ کسی بھی سنجیدگی اوررعب وداب سے کام نہیں لیتے تھے   لیکن وہ جب باہرنکل کرروانہ ہوتے توان پرایک خاص ہیبت اوررعب وداب کاعالم ہوتاکوئی شخص ان سے سوال  اورگفتگوکی جرات  نہیں  کرپاتاتھااوروہ خودبھی نہیں چاہتے تھے کہ راہ چلتے ان ک...

اسے بھی قتل کرنا چاہتے ہو

وہ لوگ جو سالہا سال آقا بہجت کے پاس بیٹھتے رہے اور انہیں نہ پہچان سکے وہ اپنے امام زمانہ کو کیسے پہچانیں گے ظہور امام کی بحث میں یہ نقطہ اہم ہے کہ پہلے لوگوں میں یہ صلاحیت پیدا ہو کہ وہ امام (علیہ السلام) کو پہچان سکیں...

مجھے چھوڑو

پہلی مرتبہ جب میں آیت اللہ بہجت کی خدمت میں حاضر ہوا تو انہوں نے فرمایا مجھے چھوڑو اور ان علماء کے پاس چلے جائو جو خود بھی روشن کردار ہیں اور دوسروں کو بھی اپنی روشنی سے منور کرتے ہیں میں تو آخر الزمان کے ان علمائے سوء میں سے ہوں جن سے بچنے کی ہدایت کی گئی میں نہیں سمجھ سکا کہ وہ کیا کہہ رہے ہیں وہ ...

دست وترنج

آیت اللہ بہجت کے بارے میں کچھ لکھنا کار دشوار ہے اس وقت جب کہ میں قلم اٹھا کر لکھنے کی فکر میں ہوں کہ مجھے مشکل پیش آرہی ہے میرا دل پکار اٹھتا ہے کہ تم کیا لکھ سکتے ہو کیوں کہ ہونا تو وہی ہے جو وہ خود چاہتے ہیں اس طرح کئی بار کوشش کی مگر کسی نتیجے تک نہیں پہنچا ایک دفعہ مجازستان کو خط لکھا کہ آیت ال...

ٹھیک ہو جائے گا

اوائل ایام میں ،میں حضرت آیت اللہ بہجت کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی کہ میں کیا کروں کچھ سمجھ نہیں آتا فرمایا کیا ہوا ہے عرض کی کہ نماز شب پر میں قطعی موفق نہیں ہو رہا آخر کیا کروں فرمایا سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا ان الفاظ نے میرے پریشان دل و دماغ کو بالکل ٹھنڈا اور پر سکون کر دیا اور میں مطمئن ہو گی...

مجھے کیا دو گے

ایک شخص آقا بہجت کی خدمت میں آیا اور ان سے نصیحت طلب ہوا فرمایا کتاب معراج السعادة لاو اور اس کا صرف ایک صفحہ روزانہ پڑھا کرو اور اس پر عمل کیا کرو ایک صفحہ سے زیادہ ہرگز نہیں اس شخص نے معراج السعادة حاصل کی اور اس کا ایک صفحہ روزانہ پڑھنا شروع کر دیا جہاں کہیں مشکل پیش آتی آقا کی خدمت میں آکر وضاحت...

ان کا راستہ توبہ و توسل تھا

آنے والے کچھ لوگوں کی طرف آقا بہجت کوئی توجہ نہ دیتے اور نہ رہنمائی کرتے میں نہیں جانتا وہ اس طرح کیوں کرتے تھے شاید وہ اسی طرح مامور تھے آپ کسی سودے کی تلاش میں کسی دکان پر جائیں اور وہاں سے نہ ملے تو لازما دوسری دکان کا رخ کریں گے۔...

اپنے بارے میں بڑے سخت تھے

مسائل زندگانی میں اپنے بارے میں آقا بہت سخت تھے اور اسی طرح دینی معاملات میں بھی حد درجہ احتیاط سے کام لیتے تھے لیکن جملہ مسائل کے فتاوی میں ان کی روش بڑی آسان تھی مثلا خمس کے باب میں وہ جتنی آسانی دیتے تھے وہ میں نے کسی مجتہد میں نہیں دیکھی مثال کے طور پر جس کے پاس ایک گھر ہوتا یا ایک گاڑی ہوتی اس ...

وہ نادر الوجود تھے

وہ گہری نظر سے دیکھتے تھے بسا اوقات وہ ایک اجنبی شخص کو بھی چند منٹ کے لئے اپنی گفتگو سے سرفراز کر دیتے تھے اور یہ بات اس کے لیے باعث افتخار ثابت ہوتی تھی وہ اس بات کے قائل نہ تھے کہ کسی وزیر مشیر اور بڑے حکومتی اہلکار کے لیے خاص وقت نکالتے بلکہ کسی دیہاتی یا شہر سے آنے والے انجان شخص کے لیے گفتگو ک...

تو پھر تجھے کچھ سمجھ نہیں آسکتا

ایک شخص نے بیان کیا کہ میں نے آقا بہجت سے عرض کی آپ نے جو مجھے یہ فرمایا تھا کہ زمین و زمان سے درس حاصل کرو میں سمجھ نہیں سکا حالانکہ میں ان کے اس ارشاد کو سمجھ بھی چکا تھا اور بڑی حد تک جان بھی لیا تھا لیکن میں چاہتا تھا کہ کچھ مزید جزئیات اس بارے میں سنوں آپ نے فرمایا : اگر تم اس بات کو نہیں سمجھے...

تازہ ترین مضامین

پروفائلز