مرکز

در حال بارگیری...

انٹرویوز

حالات زندگی کے خاص نکات

باپ کے حکم پر عمل کرو
آیت اللہ بہجت نجف اشرف میں اپنے بزرگ استادوں کے حضور ان قوی استعدادشاگردوں میں سے تھے جو دوران درس اپنے اساتذہ کے ساتھ بحث کرتے تھے پھر ان کا رابطہ استاد اخلاقیات آقائے قاضی کے ساتھ ہوا تو تمام اوقات سکوت اور خاموشی کو ترجیح دینے لگے یہاں تک کہ جب مدرسے میں رہائش تھی اگر وہاں کچھ منگوانے کا ارادہ ہو...

جو داخل حرم ہو جائے اسے آگ نہیں جلاتی

سن١٤٠٣ ہجری قمری کو یکم محرم تھی عزاداری کا فیض حاصل کرنے کی غر ض سے میں حضرت آیت اللہ بہجت کی خدمت میں حاضر ہواعزا خانے میں جا کر میں ان کے نزدیک بیٹھ گیا مجلس شروع نہیں ہوئی تھی روضہ خواں کے آنے کا انتظار تھا وہاں بیٹھے ہوئے لوگ آپس میں عزاداری کے بارے میں گفتگو کر رہے تھے وہاں بیٹھے ہوئے ایک فاضل...

اگر کچھ ہے تو عزاداری کے سبب

آیت اللہ بہجت نے فرمایا کہ ایک زمانے میں پہلوی نے عزاداری پر پا بندی لگا دی تھی اور ایک عزا خانے کا دروازہ بند کرا دیا تھا ایک خاتون نے عزا خانے کا دروازہ کھولا اور کہا  آو اندر آکے عزاداری کرو  جب لوگ اندر گئے تو انہوں نے کمرے کو خالی پایا کوئی موجود نہیں تھا  پھر آپ نے فرمایا کہ ہمارے پاس ہے ہی کی...

زیارت آئمہ طاہرین (علیهم السلام)

ماہ رمضان کے قریب آنے پر میں نے ان سے استدعا کی کہ آپ مجھے کوئی ہدایت فرمائیں فرمایا کتاب اقبال الاعمال کی طرف متوجہ رہو اور اس سے الگ نہ رہو میں ایک بار حرم میں ان کی خدمت میں حاضر ہواتو پھر خواہش کی کہ آغا زیارت کے بارے میں مجھے ہدایت فرمائیں. فرمایا  زیارات ماثورہ کہ جو اہلبیت  اطہار (علیهم السلا...

نیکی پر مطمئن نہ رہیں

آیت اللہ بہجت فرماتے ہیں اگر کچھ لوگ مجالس عزاء یا اجتماعات میں شرکت نہیں کرتے تو ہمیں ان کی مذمت نہیں کرنی چاہیے کیوں کہ ہم ان لوگوں کے باطن سے واقف نہیں ہیں پھر انہوں نے آقا طباطبائی کی زبانی شیخ عبد اللہ گلپا ئیگانی کا واقعہ سنایا جو گزر چکا ہے اور پھر فرمایا ہے اگرچہ یہ خواب ہے مگر کچھ خواب اپنے...

نماز میں حضور قلب

نماز میں حضور قلب کے بارے میں بہت سے لوگوں نے ان کی ہدایات کو اپنی کتابوں میں لکھا ہے جب میں نے اس بارے میں سوال کیا تو انہوں نے وہی فرمایا جو کتابوں میں تحریر ہے اور فرمایا کہ بحالت نماز حضور قلب کے لیے بڑی ہدایت یہ ہے کہ سہو کے بعد جونہی تمہیں یہ خیال آئے تو فورا حضور قلب پیدا کرو اور کوشش کرو کہ ...

عبودیت میں سنجیدگی

آیت اللہ بہجت کی سب سے بڑی خوبی بندگی خدا میں ان کا سنجیدہ ہونا ہے   اپنے مقصد زندگی میں وہ نہایت سنجیدہ تھے اور یہ بات ہر شخص سمجھ سکتا ہے کہ اگر ہم یہ جان لیں کہ ہمارا مقصد خلقت کیا ہے تو ہماری زندگی پوری طرح صحیح راستے پر آجائے گی اور اسے پوری طرح احساس ہو جائے گا کہ مجھے زندگی کا سرمایا کہاں اور...

کچھ اجنبی پہلو

ان کی شخصیت کے کچھ پہلو اجنبی سمجھے جاتے ہیں اور لوگ ان سے پوری طرح واقفیت نہیں رکھتے تھے اور بلا سمجھے بوجھے فیصلہ کر دیتے ہیں کہ وہ ان اہم باتوں سے خالی رہ کر دنیا سے چلے گئے . اور وہ پہلو ان کا سیاسی اور اجتماعی پہلو ہے لوگوں نے اپنے طور پر یہ سمجھ لیا کہ وہ ایک پرہیز گار ،عبادت گزار اور گوشہ گیر...

رشوت اور جاسوس

آخری چند ماہ کے دوران جب وہ کتاب جہاد پڑہا رہے تھے تو انہوں نے مشروطہ کے بارے میں ذکر کرتے ہوئے اس دور کے بڑے توجہ طلب اور مفید مطالب کو بیان فرمایا اور فرمایاکہ پوری تاریخ میں ہمیں دو چیزوں نے بڑا نقصان پہنچایا ہے ایک رشوت اور دوسرے جاسوس. مشروطہ سے قبل اور بعد بھی یہ دونوں عوامل ہمیں سخت نقصان پہن...

کثرت مطالعہ

انہیں تاریخ میں ید طولی حاصل تھا اور تاریخی واقعات کو مفصل بیان فرمایاکرتے تھے جس سے پتہ چلتا تھا کہ وہ اس سلسلہ میں بڑا عبور رکھتے ہیں  فلسفہ اور عرفان نظری کی طرف وہ کبھی براہ راست اشارہ نہیں کرتے تھے لیکن ان سالوں میں وہ بطور نادر بیان کر دیتے تھے جب ہم اس سلسلہ میں کوئی ایک آدھ جملہ بھی ان سے سن...

تازہ ترین مضامین

پروفائلز