مرکز

در حال بارگیری...

میموریل

کثرت مطالعہ

انہیں تاریخ میں ید طولی حاصل تھا اور تاریخی واقعات کو مفصل بیان فرمایاکرتے تھے جس سے پتہ چلتا تھا کہ وہ اس سلسلہ میں بڑا عبور رکھتے ہیں  فلسفہ اور عرفان نظری کی طرف وہ کبھی براہ راست اشارہ نہیں کرتے تھے لیکن ان سالوں میں وہ بطور نادر بیان کر دیتے تھے جب ہم اس سلسلہ میں کوئی ایک آدھ جملہ بھی ان سے سن...

کچھ باتیں سیکھنے سے نہیں آتیں

وہی اول وقت نماز
سن١٣٥٤ شمسی میں ،میں ١٣سال کی عمرمیں قم آیاحضرت آیة اللہ بہجت سے میراتعارف نمازکے وسیلہ سے ہواوہ اپنے گھرکے ساتھ والی مسجد میں  نمازپڑہایاکرتے تھے جسے بعدمیں مسجد فاطمیہ کانام دیاگیااوران  کاقدیمی گھربھی اسی مسجدکے پہلومیں ہے ان کی نمازمیں اتنے روحانی ومعنوی اثرات تھے کہ جوایک باران کے ساتھ نمازپڑھ ...

علمی غربت

ان دنوں ان کے اجتہاد کی شہرت توتھی مگروہ اتنے واضح انداز میں مشہورنہیں تھے مرجعیت سے پہلے توحوزہ میں بہت سے افرادان کے علمی مقام ومرتبے سے واقف نہیں تھے اوراعلان مرجعیت کے بعدان کے سیروسلوک کے مدارج نے اتنی چکاچونک پیداکررکھی تھی کہ ان  کاپایہ علمی  اس چمک ودمک میں دہندلاکررھ گیااگرہم یہ کہیں کہ آیة...

سورج اورستارے

ہم اس سلسلے میں ان کی ذات کو سورج اورستاروں کی مثال کے ساتھ واضح کرسکتے ہیں جیسے دن کے وقت سورج کے  ساتھ ساتھ ستارےموجودتوہوتے ہیں مگراس کے نورکی کثرت کے سبب نظرنہیں آتے اسی طرح روحانی اورعرفانی میدان میں ان کی مثال سورج کی طرح ہےانکی موجودگی میں کوئی دوسراعلمی اورعرفانی ستارہ اپنی ضوء نہ دکھاتا . ا...

صاحب سبک واختراع

اگرہم یہ کہیں کہ ہم عصراورگزشتہ علماء سب ایک جیسے تھے اوریکساں  بزرگ وبرترتھے تویہ قرین قیاس نہیں ہوگااس بات کوثابت کرنے کیلئےہمیں بہت زیادہ تحقیقات اورآثارعلماء میں جستجوکی ضرورت ہوگی بہترہے کہ ہم اس دعوی میں نہ پڑیں بلکہ ہمیں اس حقیقت کی طرف متوجہ  ہوناچاہئے کہ حضرت آیة اللہ بہجت نے فقہ واصول میں ...

روایات پرانحصار

فقہی مباحث میں وہ روایات کے مفہوم ومطالب کی طرف زیادہ توجہ دیتے تھے تمام روایات کے عبارات ومفاہیم کوسامنے رکھ کران پرخوب  توجہ دیتے اوران کے مجموعی مفہوم سے جوحاصل ہوتااسے نتائج وفتاوی کی بنیادبنادیتے ممکن ہے کہ دوسرے بزرگواربھی اسی اصول کے مطابق عمل کرتے ہوں لیکن آقائے بہجت اس پرسختی سے کاربندرہے....

اشتغال مستحبات

 وہ اپنے بارے میں کبھی کوئی بات نہیں کرتے تھے  ایک بار میں نے ان سے پوچھاکہ ایک طالبعلم کو مستحبات میں کس حد تک مشغول رہنا مناسب ہے  اور یہ وہ سوال ہے جو عمو ما ہر طا لبعلم کے ذہن میں رہتا ہے  تو انہوں نے ایک موثر معیار  بتایا کہ ایک طالبعلم سمجھ سکتا ہے کہ میں اتنی حد تک پڑھنے میں مشغول رہوں کہ میر...

خاص ہدایت

بیجا نہ ہو گا کہ میں پہلے ان کی اس شوخی کو بیان کر دوں کہ انہوں نے مجھ سے پوچھا کہ تمہارا خاندانی تعارف کیا ہے  میں نے کہا عمومی۔۔۔ فرمایا کیا خصوصی نہیں ہو پھر میں نے عرض کی آغا جان مجھے کچھ نصیحت فرمائیں انہوں نے جو نصیحت مجھے فرمائی وہی عام طور پر دوسروں کو بھی فرمایا کرتے تھے اور لوگوں نے سن رکھ...

ایام خلوت

حضرت آیة اللہ بہجت کے ساتھ میری آشنائی دوحصوں میں منقسم ہے پہلاحصہ میرے ایام طالب علمی کاہے جبکہ میں محض اس حدتک ان سے آشناتھاکہ ان کی نمازوں میں شریک ہوتاتھا اور لوگوں کوان سے استخارہ کراتے ہوئے دیکھتاتھاآپ کی عادت تھی کہ نماز کے بعد محراب میں کھڑے ہو جاتے تھے اور لوگوں کے لئے استخارہ کرتے تھے وہ ع...

عالم محویت

آیة اللہ بہجت بچوں کیساتھ عموما بے تکلفی اورشوخی سے پیش آتے تھے اوراس وقت وہ کسی بھی سنجیدگی اوررعب وداب سے کام نہیں لیتے تھے   لیکن وہ جب باہرنکل کرروانہ ہوتے توان پرایک خاص ہیبت اوررعب وداب کاعالم ہوتاکوئی شخص ان سے سوال  اورگفتگوکی جرات  نہیں  کرپاتاتھااوروہ خودبھی نہیں چاہتے تھے کہ راہ چلتے ان ک...

تازہ ترین مضامین

پروفائلز