مرکز

در حال بارگیری...

میموریل

سب سے بڑی کرامت

ان سالوں میں ،میں نے جو محسوس کیا وہ یہ تھا کہ آقا بہجت عجیب و غریب اور پر اسرار شخصیت کے مالک تھے با کرامت ہونے کے باوجود اگر وہ کسی پر اپنی کوئی کرامت ظاہر نہ کرنا چاہتے تو وہ اس پر قدرت رکھتے تھے اور استاد تھے ایک شخص جو صاحب مراقبہ و عرفان سمجھے جاتے تھے اور آیت بہجت کے ہاں بڑی آمد و رفت رکھتے ت...

حساب و کتاب

حضرت آیت اللہ بہجت ان لوگوں میں سے تھے جن کی خصوصیت ہے کہ جو زبان کی بجائے عمل سے لوگوں کی ہدایت کرتے ہیں وہ اپنی حرکات و سکنات کی طرف بہت متوجہ رہتے تھے اور ان کا حسب حال استعمال کرتے تھے ایک دفعہ ایک مجلس میں داخل ہوئے تو ایک صاحب نے اپنے پاس بیٹھنے پر اصرار کیا ان کے کہنے پر بیٹھ تو گئے مگر طبیعت...

شرط ارتباط

ہماری ہمیشہ یہ دلی خواہش رہی کے آقا بہجت ہمیں کچھ دستور دیں جس پر عمل پیرا ہو کر ہم خوشی حاصل کریں اور روحانی اطمینان و سکون پائیں  آقا بہجت نے اکثر و بیشتر مجھے جو ہدایت فرمائی وہ یہ تھی کہ معراج السعادة کا نصف صفحہ روزانہ غور سے پڑھا کرو اور اس پر عمل کیا کرو ہمارے ساتھ شرط و ارتباط یہی ہے ممکن ہے...

شرط بندگی

ایک بار حضرت معصومہ (علیها السلام) کے حرم مطہر جاتے ہوئے راستے میں فرمایا کہ درختوں کو دیکھ رہے ہو کہ ان کے دو حصے ہیں نچلی شاخیں مضبوط اور اپنے مقام پر جمی ہوئی ہیں  جبکہ بالائی اور اونچی شاخیں ہر وقت ہوا کے جھونکوں کے ساتھ حرکت کرتیں ہیں اور جھومتی رہتی ہیں انسان کو درخت کی بالائی شاخوں کی طرح ہون...

محبت خدا

جب میں مدرسہ حقانی میں داخل ہوا تو حصول علم میں مجھے ١٤؛١٥ سال گزر چکے تھے مجھے اپنے والدین اور خاندان کی محبت بہت پریشان کرتی تھی ان دنوں رابطے کے وسائل اتنے آسان نہ تھے کئی کئی گھنٹے فون کرنے کے لیے ایکسچینج میں انتظار کرنا پڑتا تھا اس طرح بڑی دقت و پریشانی ہوتی تھی ایک دفعہ میں نے حضرت آیت اللہ ب...

اہمیت استخارہ

ایک دفعہ میں نے مشہد مقدس جانے کا اردہ کیاتو آقاکی خدمت میں حاضر ہوا اور عر ض کی کہ آغا جان میں مشہد مقدس جانا چاہتا ہوں  فرمایا کیا استخارہ کر لیا ہے  میں نے کہا نہیں  فرمایا  انسان کو غیب کی باتوں کا کوئی علم نہیں ہوتا پیش بندی کیلئے استخارہ ضرورکرلیا کرووہ خود بھی استخارہ کے پابندتھے اوراکثراسکی ...

ایام خلوت

حضرت آیة اللہ بہجت کے ساتھ میری آشنائی دوحصوں میں منقسم ہے پہلاحصہ میرے ایام طالب علمی کاہے جبکہ میں محض اس حدتک ان سے آشناتھاکہ ان کی نمازوں میں شریک ہوتاتھا اور لوگوں کوان سے استخارہ کراتے ہوئے دیکھتاتھاآپ کی عادت تھی کہ نماز کے بعد محراب میں کھڑے ہو جاتے تھے اور لوگوں کے لئے استخارہ کرتے تھے وہ ع...

عالم محویت

آیة اللہ بہجت بچوں کیساتھ عموما بے تکلفی اورشوخی سے پیش آتے تھے اوراس وقت وہ کسی بھی سنجیدگی اوررعب وداب سے کام نہیں لیتے تھے   لیکن وہ جب باہرنکل کرروانہ ہوتے توان پرایک خاص ہیبت اوررعب وداب کاعالم ہوتاکوئی شخص ان سے سوال  اورگفتگوکی جرات  نہیں  کرپاتاتھااوروہ خودبھی نہیں چاہتے تھے کہ راہ چلتے ان ک...

طلباپروری

ان کادرس خارج کچھ ایسے طریقے سے تھا کہ اس سے طلبا  پروری اوراجتہادپروری کارنگ جھلکتاتھاعمومااستاد ایک مسئلہ کو حل کرنے کے لیے طلبہ کے ساتھ قدم بہ قدم چلتے ہیں   اور یہ تاثر دیتے ہیں کہ استاد شاگردوں کے ساتھ ساتھ غور وفکر کر کے مسئلہ کے حل کی طرف بڑھ رہا ہے  آیت اللہ بہجت کا بھی یہی طریقہ تھا اس طریق...

طویل سکوت

جس زمانے میں وہ اپنے گھردرس دیتے تھے میں ان  کی کلاس میں حاضرہواتومیں نے ا نہیں شروع سے آخرتک سرجھکائے عالم محویت  میں   دیکھاجیسے وہ شاگردوں کی بجائے اپنے آپ کودرoس پڑہارہے ہوں بعض اوقات دوران درس وہ طویل سکوت فرمالیتے تھے انکاچہرہ بھی متغیرہوجاتاتھااہل فن کاکہناہوتاتھا کہ وہ فناء کامل کی حالت میں ...

تازہ ترین مضامین

پروفائلز