(١٦٥) مستحب نمازوں میں سے ایک نمازغفیلہ بھی ہے جومغرب وعشاکے درمیان پڑھی جاتی ہے اوربنابراحوط اسکاوقت نمازمغرب کے بعدسے مغرب کی طرف نمودارہونے والی سرخی کے زائل ہونے تک ہے اگرچہ یہ احتمال بھی ہے کہ نمازمغرب وعشاکے درمیان کسی وقت پڑھی جاسکتی ہے اوربنابراظہرنمازغفیلہ کونافلہ مغرب کیساتھ ملاکرایک ہی نیت سے بجالاسکتاہے .
نمازغفیلہ کاطریقہ : نمازغفیلہ کی پہلی رکعت میں ضروری یابہتر ہے کہ حمدکے بعدکسی سورہ کے بجائے مندرجہ ذیل آیت پڑھے «وذالنون اذذھب مغاضبا فظن ان لن نقدر علیہ فنادی فی الظلمات ان لاالہ الاانت سبحانک انی کنت من الظالمین فاستجبنالہ ونجیناہ من الغم و کذالک ننجی المومنین»
اور دوسری رکعت میں حمدکے بعد کہے : «وعندہ مفاتح الغیب لایعلمہاالاہو ویعلم ما فی البروالبحر وما تسقط من ورقۃ الایعلمہا ولاحبۃ فی ظلمات الارض ولارطب ولایابس الا فی کتاب مبین» ولیاورقنوت میں کہے : «اللہم انی اسئلک بمفاتح الغیب التی لایعلمہاالاانت ان تصلی علی محمد وآل محمدوان تفعل بی» پھراپنی حاجتوں کوبیان کرنے کے بعدکہے ؛ «اللہم انت ولی نعمتی والقادرعلی طلبتی تعلم حاجتی فاسئلک بحق محمد وآل محمد علیہ وعلیہم السلام لما قضیتہا لی» .