(٤٤٠) جس عورت کے نو سال تمام نہ ہوے ہوں یاجو عورت یائسہ ہو ،چاہے اس کے شوہر نے اس سے ہمبستری بھی کی ہو اس کی عدت نہیں ہے اور وہ طلاق کے بعد فورا دوسرا نکاح کر سکتی ہے ۔
(٤٤١) جس عورت کے نو سال پورے ہو چکے ہوں اور وہ یائسہ بھی نہ ہو اگر شوہر نے اس سے ہمبستری کی ہو اور طلاق بھی دیدی ہو تو اس کیلے عدت کی مدت گزارنا ضروری ہے یعنی جب پاکی میں اسے طلاق دی گئی ہو تو وہ اتنا صبرکرے کہ دوبارہ خون حیض دیکھ کر پھر پاک ہو جاے اور جو نہی تیسری بار خون حیض دیکھے گی اس کی عدت تمام ہو جائے گی اور وہ دوبارہ نکاح کرسکتی ہے لیکن اگر ہمبستری کیے بغیر ہی طلاق دیدی ہو تو اس کی عدت نہیں ہے
(۴۴۲) حاملہ عورت کی طلاق کی عدت بچے کی پیدائش یااس کے ساقط ہوجانے کے وقت تک ہے بنابریں اگرطلاق کے ایک گھنٹہ بعد ہی بچے کی ولادت ہوجائے تواس کی عدت تمام ہوجائے گی ۔