ایک بار میں ایک علمی عقدہ لاینحل کاشکارہوگیااورحرم کی طرف چل دیاحرم جانے کے دوہی مقصدہوتے ہیں بغرض زیارت یابغرض حل مشکلات اگرآدمی حرم پہنچ کرآقائے بہجت جیسی شخصیت کوپالے انہیں سلام کرے اوروہ بغیرکسی استفسارکے کچھ ایساجملہ بول دیں جوعقدہ درونی کے حل کاسبب بن جائے تواس وقت کی خوشی اورلطف بیان سے باہرہوتاہے .
آیة اللہ بہجت کی کشش ا ن کی نمازان کی معنویت وروحانیت اورخاص عبادت وتوسلات کے سبب تھی اورشب وروز میں دس بارہ گھنٹے محض عبادت میں باقاعدگی کے ساتھ مصروف رہناان کی جاذبیت کاباعث تھا.
ہرشخص اپنے اندازے کے مطابق بعض شخصیات میں کچھ خاص باتیں دیکھتاہے توان کاگرویدہ ہوجاتاہے میرے لئے یہ بات بڑی اہم ہے کہ میں جس امرکامتلاشی تھا وہ آئیں اورمحسوس اندازمیں وہی چیز میرے سامنے رکھ دیں اوریہ واضح بھی کردیں کہ یہی تمہارااصل را ستہ ہے اوراسی پرگامزن ہوکراپنی منزل مقصودکوپاسکتے ہو.