مرکز

در حال بارگیری...

مشکلات دنیا

ایک شخص نے کہا کہ  میں عراق میں مادی مشکلات کا شکار تھا میری گزر اوقات نہایت مشکل سے ہو رہی تھی نوبت یہ کہ مجھے شرم محسوس ہونے لگی کہ میں اپنی ضروریات کے لیے دکانداروں سے جا کر سوال کروں  انہیں دنوں میری زوجہ نے وضع حمل کیا اور اسے مخصوص غذا کی ضرورت ہوئی اور میرے پاس اس کی فراہمی کا کوئی ذریعہ نہیں تھا میں پریشان ہو کر گھر سے اٹھا اور باہر آکر اپنے دروازے پر کھڑا ہو گیا  .

اچانک ایک عرب کو اپنی طرف تیزی سے بڑھتے ہوئے دیکھا وہ سر و پا برہنہ عرب میرے پاس پہنچا ہاتھ ملایا اور ایک سکہ میرے ہاتھ پر رکھ کر چلا گیا میں نے اس سکہ کو توجہ سے نہ دیکھا جلدی سے دکان پر گیا اور اپنی زوجہ کی غذا کے لیے اس سے مطلوبہ چیزیں خرید کیں اور وہ سکہ اس کے حوالے کیا اس نے سکہ کو دیکھا تو کہا کہ آپ کچھ اور خریدیں گے یا باقی رقم واپس لیں گے میں سمجھ نہ سکا اور اس سے پوچھا کہ تمہارے کہنے کا کیا مطلب ہے.
میں نے کچھ دینا ہے یا کچھ اوروہ کہنے لگا آپ نے ٢٠دینار کا سکہ دیا ہے اور ان اشیاء کی قیمت کے بعد تمہاری بہت کچھ رقم بچتی ہے میں نے اس سے بقایا رقم لے لی اورگھر کی طرف پلٹا .

یہ سب کچھ سنانے کے بعد وہ کہنے لگا کہ دنیا میں نامساعد حالات اور مشکلات کا کبھی خاتمہ نہیں ہوتا یہ ہمیشہ رہتے ہیں صرف وہی شخص محفوظ رہتا ہے جو دنیا اور اس کے حالات کو کوئی اہمیت نہ دے اور وہ دنیا میں رہتے ہوئے یہ سمجھ لے کہ میں دنیا میں نہیں ہوں .

تازہ ترین مضامین

پروفائلز