نماز کو باطل کرنے والے شکیات :
١. دو رکعتی نماز کی رکعت کی تعداد میں شک کرنا جیسے نماز صبح اور نماز مسافر لیکن دو رکعتی مستحب نماز میں اور احتیاط کی کچھ نمازوں میں شک کرنے سے نماز باطل نہیں ہوتی .
٢. سہ رکعتی نماز کی رکعتوں کی تعداد میں شک کرنا .
٣. چار رکعتی نماز میں شک کرنا کہ ایک رکعت پڑھی ہے یا ایک سے زیادہ .
٤. اگر چار رکعتی نماز میں دوسرا سجدہ مکمل ہونے سے پہلے شک ہو جائے کہ دو رکعت پڑھی ہے یا اس سے زیادہ تو اس صورت میں اس کی نماز باطل ہے اور وہ نماز کا اعادہ کرے گا اور بہتر یہ ہے کہ حکم شک پر عمل کرتے ہوئے نماز کا اعادہ کرے گا .
٥. نماز کی دوسری اور پانچویں یا دو اور پانچ سے زیاد ہ رکعات میں شک کرنا .
٦. نماز کی تیسری اور چھٹی یا تین اور چھ سے زیادہ رکعات میں شک کرنا .
٧. نماز کی رکعات میں یوں شک کرنا کہ نہ جانتا ہو کہ کتنی رکعت پڑھی ہے .
٨. چار اور چھ یا چار اور چھ سے زیادہ رکعات میں شک کرنا خواہ دوسرا سجدہ مکمل کرنے سے پہلے ہو یا دوسرا سجدہ مکمل کرنے کے بعد .
(٢٢٣) اگر باطل کرنے والے شکیات میں سے کوئی شک لاحق ہو جائے تو بنا بر احوط نماز کو نہیں توڑ سکتا بلکہ ابتدامیں ذرا سوچے تاکہ کسی ایک طرف علم یا گمان حاصل ہو جائے لیکن اگر سوچنے کے بعد بھی شک برطرف نہ ہو تو اس صورت میں بنا بر ا ظہر نماز توڑنے میں کوئی حرج نہیں ہے اوراتنی دیر صبر کرنا لازم نہیں ہے جس سے وہ خود نماز گزار کی حالت سے باہر نکل آئے .