(٢١٨) بارہ چیزیں نمازکوباطل کردیتی ہیں اورانہیں مبطلات نمازکہتے ہیں جن کی تفصیل حسب ذیل ہے
١. یہ کہ نمازکے دوران شرائط نمازمیں سے کوئی شرط مفقودہوجائے مثلانمازمیں معلوم ہوکہ یہ مکان نمازغصبی ہے
٢. یہ کہ دوران نمازجان بوجھ کریابھول سے یامجبوری کی بناپروضویاغسل کوباطل کردینے والی کوئی چیزسرزدہوجائے مثلااس سے پیشاب نکل آئے .
٣. یہ کہ ان لوگوں کی طرح جوشیعہ نہیں ہیں اپنے ہاتھوں کو ایک دوسرے کے اوپررکھے اوراسکاقصدیہ ہوکہ یہ نمازکاجزوہے یااسکاانجام دینالازم ہے ورنہ کسی دوسری صورت میں اگرجان بوجھ کرایساکرے تواحتیاط کی بناپرنمازکااعادہ کریگا .
٤. یہ کہ بنابراحتیاط سورہ حمد کے بعدآمین کہے اورآمین کہناحرام ہے لیکن اگرسہوایاتقیہ کی بناپرکہے تواس سے نمازباطل نہیں ہوتی .
٥. یہ کہ جان بوجھ کرپورے بدن سے پیٹھ پیچھے یعنی دائیں اوربائیں جانب سے زیادہ مقدارمیں متوجہ ہواوراگرفقط چہرہ کے ذریعہ دائیں یابائیں جانب متوجہ ہوتواس سے نمازباطل نہیں ہوتی اوراگرجان بوجھ کرپورے بدن کیساتھ دائیں یابائیں یافقط چہرہ کے ذریعہ پیچھے کی طرف متوجہ ہوتوبنابراظہرواحوط اس کی نمازباطل ہوجائیگی اوراگرسہوایافراموشی کی بناپرایساکرے توپہلی صورت میں کوئی حرج نہیں ہے اوردوسری صورت میں جائے احتیاط ہے .
٦. یہ کہ نمازکی حالت میں جان بوجھ کردویادوسے زیادہ حرف والابے معنی لفظ کہے یاپھرایک یاایک سے زیادہ بامعنی حرف کہے .
(٢١٩) نمازمیں قرآن یادعاپڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے سوائے آیات سجدہ کے یایہ کہ دعاپڑھناقرائت کے نظم واجب یاذکرواجب میں خلل ایجادکررہاہو یاکسی مومن کیلئے بددعا کہ اس صورت میں نمازباطل ہوجائیگی .
(٢٢٠) حالت نمازمیں کسی دوسرے پرسلام نہ کرے اوراگرکوئی دوسراسلام کہے تووہ اس کے سلام کے مثل ہی جواب دے گابنابریں اگرکوئی کہے السلام علیکم توجواب بھی السلام علیکم ہوگا اوراگرکہے سلام علیکم توجواب بھی سلام علیکم ہوگا .
(٢٢١) اگرنمازگزارسلام کاجواب نہ دے تووہ گنہکارہوگالیکن اسکی نمازصحیح ہے :
٧. مبطلات نمازمیں سے ساتواں یہ ہے کہ جان بوجھ کرقہقہ لگائے یعنی زیادہ آوازکیساتھ ہنسے لیکن اگرسہوایافراموشی کی بناپرقہقہ لگائے تواسکی نمازصحیح ہے .
٨. یہ کہ نمازکی حالت میں دنیاوی امورکیلئے جان بوجھ کرآوازسے گریہ کرے لیکن بے آاوزگریہ کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے لیکن اگرخوف خدایااخروی امرکیلئے گریہ کرے خواہ آہستہ ہویابلنداس میں کوئی حرج نہیں بلکہ ایساکرنابہترین اعمال میں سے ہے
٩. مبطلات میں سے نواں وہ فعل کثیرہے جومتدین افرادکے نزدیک نمازکی شکل کوبگاڑدے چاہے کم ہویازیادہ،جان بوجھ کرہویابھول سے مثلاتالی بجانااچھلناکودنالیکن وہ فعل جونمازکی شکل کونہ بگاڑے جیسے بچھوکومارنامال کی حفاظت کرنابچہ کوساکت کرنایااسےاٹھانااوردودھ پلانایاہاتھ سے اشارہ کرناتواس میں کوئی حرج نہیں ہے .
١٠. یہ ہے کہ اگرنمازکی حالت میں اس طرح کھائے یاپئے کہ یہ نہ کہاجائے کہ انسان نمازپڑھ رہاہے تواسکی نمازباطل ہوجائیگی .
١١. یہ ہے کہ دورکعتی یاسہ رکعتی نماز کی رکعتوں میں یاپھرچاررکعتی نمازکی پہلی دورکعتوں میں شک کرے .
١٢. یہ ہے کہ رکن نمازکوجان بوجھ کریابھول سے کم یازیادہ کرے یاواجبات نمازمیں سے کسی غیررکن کوجان بوجھ کرکم یازیادہ کرے .
(٢٢٢) اگرنمازکے بعدشک کرے کہ اثناء نمازمیں نمازکوباطل کردینے والاکوئی امرسرزدہواہے یانہیں تواس کی نمازصحیح ہے .