(٢٢٦) اختیاری حالت میں واجب نماز کو توڑنا حرام ہے لیکن مال کی حفاظت یا مال اورجسمی نقصان سے بچنے کیلئے نیز مستحبی نمازکو توڑنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
(٢٢٧) اگر اپنی جان کی حفاظت یاوہ جس کی جان کی حفاظت کرنا واجب ہے یا ایسے مال کی حفاظت جس کی نگہبانی واجب ہے نماز توڑنے کے بغیر ممکن نہ ہو تو نماز کو توڑ دیگا ۔
(٢٢٨) جس شخص کے اوپر نماز توڑنا ضروری ہو اگر نماز کو نہ توڑے اور تمام کرے تو وہ گنہگار ہوگا لیکن اس کی نماز کا صحیح ہوناخالی از وجہ نہیں ہے ۔