حضرت آیت اللہ بہجت کی گفتگو ایک خاص انداز میں ہوتی تھی وہ اپنی گفتگو میں ہر مطلب عمومی انداز میں بیان کرتے تھے اگر کسی بات کا کسی خاص شخص سے تعلق بھی ہوتا تھا تو واضح نہیں ہونے دیتے تھے اور یہی طریقہ کار ان کے اساتذہ آقا قاضی و آقا پہلوانی کا تھا کہ وہ کبھی کسی کو مشخص کر کے کوئی بات نہیں کہتے تھے عمومی انداز میں بات کر کے گزر جاتے تھے اگر کسی شخص کو سمجھانا بھی ہوتا تو آنکھ کے خفیف سے اشارے کے ساتھ اسے متوجہ کرتے کہ یہ آپ کی بات ہو رہی ہے۔