١۔ علم پس جوشخص حکم شرعی کو نہیں جانتاوہ امرباالمعروف ونہی عن المنکر نہیں کرسکتا اس بناپرسب سے پہلے ضروری ہے کہ امرونہی کرنے والابقدرکافی شرعی مسائل سے آگاہ ہو
٢۔ تاثیرکاامکان پایاجاتاہوپس اگرانسان یہ جانتاہو کہ اسکی بات کادوسرے پرکوئی اثرنہ ہوگا تواس پرامرباالمعروف ونہی عن المنکرلازم نہیں ہے لیکن ضررکاخوف ہونے کی صورت میں اسکاجواز یارجحان خالی ازوجہ نہیں ہے
٣۔ ترک واجب یاانجام معصیت پراصرارکرناپس اگریہ جانتاہوکہ ایک شخص معصیت کرنے کے بعد توبہ کرچکاہے یااس کے پشیمان ہونے کے آثارنمودارہوچکے ہوں توامرباالمعروف ا ورنہی عن المنکرواجب نہیں ہے .
٤۔ فسادکااندیشہ نہ ہونا پس اگراچھائی کاحکم دینے اوربرائی سے روکنے کی صورت میں کسی فسادکے برپاہونے کاخوف پایاجاتاہو (اورفساد سے مراد جان یاعزت وآبرو یاقابل توجہ مال کا نقصان ہے ) تواس صورت میں اس پرامرونہی کرناواجب نہیں ہے مندرجہ شرائط کے ہوتے ہوئے امرباالمعروف اورنہی عن المنکر واجب ہوجاتاہے امرونہی کرنے میں عدالت شرط نہیں ہے .