مرکز

در حال بارگیری...
توضیح المسائل

روزہ کاکفارہ

(٣٢٦) جس شخص پرماہ رمضان کاروزہ واجب ہے اگروہ عمدا یاشبہ عمد کی صورت میں اپنے روزہ کوباطل کرلے توقضاکے علاوہ اس پرکفارہ بھی واجب ہے  .

(٣٢٧) جس شخص پرماہ رمضان کے روزہ کاکفارہ واجب ہے وہ ایک غلام آزادکرے یادوماہ روزے رکھے یاساٹھ فقیروں کوکھانا کھلائے یاہرایک فقیرکوایک مدطعام(یعنی ٧٠٠ گرام) گندم یاجو یااس جیسی کوئی اورچیزدے اوراسکی قیمت دیناکافی نہیں ہے لیکن اگرفقیرکوکھاناخریدنے اوراسے قبول کرلینے میں وکیل بنادے اوروہ فقیراس کام کوانجام دے توکافی ہے .

(٣٢٨) جوشخص کفارہ ماہ رمضان کے دوماہ روزے رکھناچاہتاہو وہ ٣١دن تک پے درپے  روزے رکھے اوراگربقیہ روزے پے درپےنہ رکھ سکتاہوتوکوئی حرج نہیں ہے .

(٣٢٩) اگرانسان کسی حرام چیزکے ذریعہ روزہ با طل کرے خواہ وہ بذات خودحرام ہوجیسے شراب یازنایاکسی اوروجہ سے حرام ہوئی ہوجیسے حالت حیض میں اپنی بیوی سے ہمبستری کرناتوبنابراحتیاط اس پرکفارہ جمع واجب ہوگایعنی ایک غلام آزادکرے گا دوماہ روزےبھی رکھے گااورساٹھ فقیروں کوکھانابھی کھلائے گایاکھانے کے عوض ہرفقیرکوایک مدگندم جویاروٹی وغیرہ دے گااوراگرتینوں کفارےاداکرنااس کیلئے ممکن نہ ہوتوجو بھی ممکن ہواسے انجام دے گا .

(٣٣٠) اگرروزہ کی خالت میں اپنی روزہ دار بیوی سے ہمبستری کرے چنانچہ اگراس نے اپنی بیوی کومجبورکیاہوتووہ اپنے اوراپنی بیوی کے روزے کاکفارہ اداکریگالیکن اگرہمبستری کے دوران عورت راضی ہوجائے توبنابراحتیاط واجب مرددوکفارے اورعورت ایک کفارہ اداکریگی اوراگرعورت پہلے سے راضی تھی توان دونوں میں سے ہرایک پرایک کفارہ واجب ہوگا .

(٣٣١)  اگرعورت اپنے روزہ دارشوہرکوہمبستری پرمجبورکرے یاکوئی اورایساکام انجام دے جس سے روزہ با طل ہوجاتاہے تواس پرشوہرکے روزہ کاکفارہ واجب نہیں ہے .

تازہ ترین مضامین

پروفائلز