مرکز

در حال بارگیری...
توضیح المسائل

نمازجماعت کے احکام

(٢٦٩) نماز جماعت کی نیت کرتے وقت ماموم امام کو معین کرے گا لیکن اس کا نام جاننا لازم نہیں ہے مثلاََ اگر یہ نیت کرے کہ اس امام جماعت کے پیچھے نماز پڑھتا ہوں تو اس کی نماز صحیح ہے۔

(٢٧٠) حمد اور سورہ کے علاوہ ماموم کیلئے نماز کی تمام چیزوں کو پڑھنا ضروری ہے لیکن ماموم اپنی پہلی یا دوسری رکعت میں جو امام کی تیسری یا چوتھی رکعت ہو حمد و سورہ پڑھے گا ۔

(٢٧١) اگر ماموم نماز صبح،مغرب اور عشا میں امام کی حمد و سورہ کی آواز کو سن رہا ہو چاہے کلمات کو تشخیص نہ دے پا رہا ہو تو بھی بنا بر احتیاط حمد و سورہ نہیں پڑھے گا اور اگر امام کی آواز نہ سن رہا ہو تو حمد و سورہ پڑھنا مستحب ہے لیکن آہستہ پڑھے گا اور اگر سہواََ آواز کے ساتھ پڑھے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔

(٢٧٢) ماموم کیلئے نماز ظہر و عصر کی پہلی اور دوسری رکعت میں حمد و سورہ پڑھنا مکروہ ہے اور مستحب ہے کہ اس کے بجائے کوئی دوسرا ذکر پڑھے ۔

(٢٧٣) امام سے پہلے تکبیر ةالاحرام نہ کہے بلکہ احتیاط واجب یہ ہے کہ جب تک امام تکبیرة الاحرام تمام نہیں کرتا تکبیر نہ کہے ۔

(٢٧٤) اگر سہواََ امام سے پہلے رکوع سے سر اٹھالے اور امام رکوع میں ہو تو رکوع کی طرف پلٹ جائے گا امام کیساتھ سر اٹھائے گا اور اس صورت میں رکوع کی زیادتی سے جو رکن ہے نماز باطل نہیں ہوتی لیکن رکوع میں پلٹ جائے اور رکوع تک پہنچنے سے قبل امام رکوع سے اپنا سر اٹھا لے تو بنا بر اظہر اس کی نماز باطل ہے ۔

(٢٧٥) اگر ماموم بھول سے امام سے پہلے اپنا سر سجدہ سے اٹھالے اور دیکھے کہ امام سجدہ میں ہے تو سجدہ کی طرف پلٹ جائے گا اور اگر دونوں سجدوں میں یہی اتفاق ہو تو دو سجدوں کی زیادتی کی وجہ سے جو رکن ہے نماز باطل نہیں ہو تی ۔

تازہ ترین مضامین

پروفائلز