(١٧٣) نمازیومیہ سے پہلے مرداورعورت دونوں کیلئے اذان واقامت کہنا مستحب ہے لیکن احتیاط مستحب یہ ہے کہ اقامت کوترک نہ کرے خاص کرصبح اورمغرب کی نمازمیں اورفرادی نمازپڑ ھنے والا بھی اقامت ترک نہ کرے لیکن عیدفطراورعیدقربان کی نمازسےپہلے مستحب ہے تین مرتبہ کہے ؛ الصلوة ؛ اوراسی طرح سے دوسروں کونمازکاوقت داخل ہونے کی خبردینے کیلئے اذان کامستحب ہونابعید نہیں ہے اوران مقامات کے علاوہ دیگر مقامات میں شریعت میں ورود کی نیت سے اذان واقامت کہناحرام ہے .
(١٧٤) نومولودکے دائیں کان میں اذان اوربائیں کان میں اقامت کہنامستحب ہے .
(١٧٥) اذان میں ١٨جملے ہیں :
اللہ اکبر چارمرتبہ
اشہدان لاالہ الااللہ دومرتبہ
اشہدان محمدا رسول اللہ دومرتبہ
حی علی الصلوة دومرتبہ
حی علی الفلاح دومرتبہ
حی علی خیرالعمل دومرتبہ
اللہ اکبر دومرتبہ
لاالہ الااللہ دومرتبہ .
اوراقامت میں ١٧ جملے ہیں یعنی اول اذان سے دومرتبہ اللہ اکبر اورآخراذان سے ایک مرتبہ لاالہ الااللہ کم ہوجائیگا اور حی علی خیرالعمل کہنے کے بعددومرتبہ قدقامت الصلوة کااضافہ کردیاجائیگا .
(١٧٦) مستحبی اذان میں حضرت امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہما السلام کی ولایت کی گواہی دینے کااستحباب بعیدنہیں ہے اگراسے مطلوب ہونے کی نیت سے کہے تواسے ان مختلف عبارتوں کی صورت میں کہاجائے جن کونہایہ ، فقیہ اوراحتجاج جیسی کتابوں میں نقل کیاگیاہے مثلا ان علیاولی اللہ یا ان علیا امیرالمومنین یا اشہدان علیا ولی اللہ اورغیراذان میں ولایت کااقرارکرنا بہتراورخوب ہے اوراس سلسلے میں کسی خاص دلیل کی ضرورت نہیں ہے اورکامل ترین عبارت جویہاں کہی جائے وہ ہے جس میں حضرت امیرالمومنین اورآئمہ طاہرین علیہم السلام کے خلیفہ یاوصی ہونے کااقرارہو .