مرکز

در حال بارگیری...
توضیح المسائل

بینکوں کے احکام

(٤٧١) بینک سے قرض لینایااسے قرض دینااس صورت میں کہ اس میں سودکی شرط لگائی گئی ہوجائزنہیں ہے اوروہ سوداورحرام ہے ۔

(٤٧٢) اضافہ ہونے کی نیت سے پیسہ بینک کے سپردکرناجائز نہیں ہے اوروہ سوداورحرام ہے لیکن سود  او ر حرام سے بچنے کیلئے ایک راستہ یہ ہے کہ سودلینے کی شرط کاارادہ نہ کرے اوربنااس پررکھے کہ اگراسے بینک کی طرف سے سودنہ دیاجائے تووہ بینک سے کسی قسم کا مطالبہ نہیں کرے گااوربینک کواپنامقروض نہیں سمجھے گااب اگراس صورت میں بینک اسے کچھ نفع دیتاہے توحاکم شرع یااس کے وکیل کی اجازت سے اس نفع میں مجہول المالک کے عنوان سے تصرف کرسکتاہے ۔

(٤٧٣) قرض الحسنہ کے طورپربینک میں پیسہ رکھنے میں کوئی حرج نہیں ہے اوراسی طرح اس کے عوض بینک کی طرف سے جوانعام بعض کسٹمروں کودیاجاتاہے وہ بھی حلال ہے ۔

تازہ ترین مضامین

پروفائلز