مرکز

در حال بارگیری...
توضیح المسائل

غسل میت

(١١٦) میت کوتین غسل دیناواجب ہے پہلہ آب سدرسے دوسراآب کافور سے تیسراخالص پانی سے مذکورہ ترتیب کاخیال رکھنالازم ہے اورجس جگہ سے ترتیب بدل جائے اسی جگہ سے اسکااعادہ کیاجائیگا  .

(١١٧) میت کوغسل دینے والے کیلئے ضروری ہے کہ وہ مسلمان شیعہ اثناعشری  ،عاقل اورغسل دینے کے مسائل سے بھی آگاہ ہو

(١١٨) میت کوغسل دینے والاقصدقربت رکھتاہو یعنی امرالہی کوانجام دینے کیلئے غسل دے رہاہواگرتیسرے غسل کے آخرتک اسی نیت پرباقی رہے توکافی ہے اورتجدیدنیت لازم نہیں ہے اگرچہ احوط ہے  .

(١١٩) مسلمان کے بچے کوخواہ وہ زنازادہ ہی ہوبنابراحتیاط غسل دیناواجب ہے جبکہ کافراوراس کی اولادکوغسل دینا،کفن پہنانا اوردفن کرناجائز نہیں ہے  .

(١٢٠) ساقط شدہ بچہ اگرچارماہ یااس سے زیادہ کاہوتواحتیاط واجب کی بناپر اسے غسل دیاجائیگا اوراگرچارماہ کانہ ہوتوغسل کے بغیرایک کپڑے میں لپیٹ کراسے دفن کردیاجائے گا  .

(١٢١) میت کی شرمگاہ کودیکھناحرام ہے اوراگرمیت کوغسل دینے والا اس کی شرمگاہ کی طرف دیکھے تووہ گنہکارہوگالیکن اس سے غسل باطل نہیں ہوگا  .

(١٢٢) غسل میت غسل جنابت کے مانند ہے اوراحتیاط مستحب یہ ہے کہ جب تک میت کوغسل ترتیبی دیناممکن ہواسے غسل ارتماسی نہ دیں اورغسل ارتماسی کیلئے پانی قلیل نہیں ہوناچاہئے  .

(١٢٣) جب تک ضروری نہ ہومردکاعورت کواورعورت کامردکوغسل دیناباطل ہے لیکن زن وشوہرایکدوسرے کوغسل دے سکتے ہیں اوراحتیاط مستحب یہ ہے کہ دونوں زیرلباس سے ایکدوسرے کوغسل دیں اگرچہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ ان میں سے کوئی ایک دوسرے کوغسل نہ دے  .

تازہ ترین مضامین

پروفائلز