مرکز

در حال بارگیری...

اقسام

ہم اہلبیت اطہارعلیہم السلام کے محتاج ہیں،اہلبیت اطہار علیہم السلام ہمارے محتاج نہیں

ہم یہ خیال کرتے ہیں کہ ہم معصومین  علیہم السلام کی زیارت کے لیے آتے ہیں اور انھیں ہماری زیارت کی ضرورت ہے اربعین کے موقع پر کربلا معلی کی سرزمین ،عراق سے تعلق رکھنے والے  مختلف قبائل (عرب وکرد) کے ماتمی جلوس ہائے عزا سے پر نظر آتی ہے  اور  یہ وہ لوگ ہیں جنھیں ہم سوائے اربعین کے دیگر ایام میں کربلا...

بارش ہے اندرآجاو

دائمی نصیحت
خدا کا کرنا ایسا ہوا کہ میں سن ٦٠ شمسی میں حوزہ علمیہ قم میں آ گیا اور مدرسہ حقانیہ میں سکونت رکھی حضرت آیت اللہ بہجت کی نماز کی خصوصیات کے بارے میں سنا تو شرکت کا شوق پیدا ہوا اور پوری بھاگ دوڑ کے ساتھ ان کی نماز میں شریک ہونے لگا پہلے ہمارا خیال تھا کہ وہ صرف شب جمعہ کی نماز پڑھاتے ہیں ان کی نماز ...

مشورہ کرنا

ایک زمانے میں ،میں بہت زیادہ استخارے کرتا تھا انہوں نے فرمایا کہ استخارے کی بجائے مشورہ لیا کر مجھے یاد ہے کہ ایک بار میں نے ان سے سوال کیا تو انہوں نے کوئی جواب نہ دیا میں اس وقت روحانی لباس میں نہیں تھا میں ان کے گھر گیا اور مجھے فرمایا اول و آخر صرف یہی بات انہوں نے مجھ سے کہی پھر وہ اندر چلے گئے...

سب سے بڑی کرامت

ان سالوں میں ،میں نے جو محسوس کیا وہ یہ تھا کہ آقا بہجت عجیب و غریب اور پر اسرار شخصیت کے مالک تھے با کرامت ہونے کے باوجود اگر وہ کسی پر اپنی کوئی کرامت ظاہر نہ کرنا چاہتے تو وہ اس پر قدرت رکھتے تھے اور استاد تھے ایک شخص جو صاحب مراقبہ و عرفان سمجھے جاتے تھے اور آیت بہجت کے ہاں بڑی آمد و رفت رکھتے ت...

حساب و کتاب

حضرت آیت اللہ بہجت ان لوگوں میں سے تھے جن کی خصوصیت ہے کہ جو زبان کی بجائے عمل سے لوگوں کی ہدایت کرتے ہیں وہ اپنی حرکات و سکنات کی طرف بہت متوجہ رہتے تھے اور ان کا حسب حال استعمال کرتے تھے ایک دفعہ ایک مجلس میں داخل ہوئے تو ایک صاحب نے اپنے پاس بیٹھنے پر اصرار کیا ان کے کہنے پر بیٹھ تو گئے مگر طبیعت...

اسے بھی قتل کرنا چاہتے ہو

وہ لوگ جو سالہا سال آقا بہجت کے پاس بیٹھتے رہے اور انہیں نہ پہچان سکے وہ اپنے امام زمانہ کو کیسے پہچانیں گے ظہور امام کی بحث میں یہ نقطہ اہم ہے کہ پہلے لوگوں میں یہ صلاحیت پیدا ہو کہ وہ امام (علیہ السلام) کو پہچان سکیں...

ان کا راستہ توبہ و توسل تھا

آنے والے کچھ لوگوں کی طرف آقا بہجت کوئی توجہ نہ دیتے اور نہ رہنمائی کرتے میں نہیں جانتا وہ اس طرح کیوں کرتے تھے شاید وہ اسی طرح مامور تھے آپ کسی سودے کی تلاش میں کسی دکان پر جائیں اور وہاں سے نہ ملے تو لازما دوسری دکان کا رخ کریں گے۔...

اپنے بارے میں بڑے سخت تھے

مسائل زندگانی میں اپنے بارے میں آقا بہت سخت تھے اور اسی طرح دینی معاملات میں بھی حد درجہ احتیاط سے کام لیتے تھے لیکن جملہ مسائل کے فتاوی میں ان کی روش بڑی آسان تھی مثلا خمس کے باب میں وہ جتنی آسانی دیتے تھے وہ میں نے کسی مجتہد میں نہیں دیکھی مثال کے طور پر جس کے پاس ایک گھر ہوتا یا ایک گاڑی ہوتی اس ...

مجھے چھوڑو

پہلی مرتبہ جب میں آیت اللہ بہجت کی خدمت میں حاضر ہوا تو انہوں نے فرمایا مجھے چھوڑو اور ان علماء کے پاس چلے جائو جو خود بھی روشن کردار ہیں اور دوسروں کو بھی اپنی روشنی سے منور کرتے ہیں میں تو آخر الزمان کے ان علمائے سوء میں سے ہوں جن سے بچنے کی ہدایت کی گئی میں نہیں سمجھ سکا کہ وہ کیا کہہ رہے ہیں وہ ...

تازہ ترین مضامین

پروفائلز