(٤٢٥) اگرعقدکے بعد معلوم ہو کہ عورت میں مندرجہ ذیل سات عیوب میں سے کوئی ایک عیب پایاجاتاہے توانسان اس عقدکوفسخ کرسکتاہے :
۱. (دیونگی)
۲. (جذام)
۳. (برص کی بیماری)
۴. (اندھاپن)
۵. (مفلوج ہونا)
۶. (افضاشدہ ہونا) یعنی اس کے پیشاب اورحیض کامقام یاحیض اورپاخانہ کامقام ایک ہوجائے لیکن اگر حیض اور پاخانہ کامقام ایک ہوجائے تواس صورت میں عقدکوفسخ کرنامشکل ہے اوراحتیاط کی جائیگی
۷. اس کی شرمگاہ میں کوئی ایساگوشت یاہڈی یاغدودموجودہوجوجماع کرنے سے مانع ہو .
(٤٢٦) اگرعقدکے بعد عورت کومعلوم ہوکہ اسکاشوہردیوانہ ہے یااس کاآلہ تناسل نہیں ہے یاوہ عنین ہے اوراس کیلئے جماع کرنا ممکن نہیں ہے یااسکے خصیتین کونکال لیاگیا ہوتوعورت عقدفسخ کرسکتی ہے .
(٤٢٧) مندرجہ بالاعیوب میں سے کسی ایک عیب کی موجودگی میں عقدکوفسخ کرنے سے زن ومرد ایک دوسرے سے جداہوجاتےہیں اورطلاق لازم نہیں ہے