ایک دن میں نے آقا بہجت سے کہا کہ آپ مجھے کوئی نصیحت کریں فرمایا دیکھ رہے ہو میں بیمار ہوں اس قابل نہیں ہوں میں تو استخارہ بھی ہاتھ کے اشارے سے کرتا ہوں مجھے بولنے میں بڑی تکلیف ہوتی ہے میں نے کہا آقا صرف پانچ منٹ کے لیے فرمایا میں تو چوتھائی منٹ بھی نہیں دے سکتا میں نے محسوس کیا کہ وہ گفتگو کرنا چاہتے ہیں اسی ظاہری شفقت اور باطنی کشش کے ساتھ فرمایا کہ میں اس بارے میں تمہیں ایک کتاب کی سفارش کر دیتا ہوں میں نے کہا نہیں آقا کتاب میرے پاس ہے مگر میں آپ سے کچھ سننا چاہتا ہوں۔
فرمایا میرے پاس اس کا وقت نہیں ہے میں نے کہا بس یہی وقت جو مسجد سے گھر تک ہے انہوں نے زمین و زمان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا ان سے سبق حاصل کرو میں نے یہ سنا تو مجھ پر آگاہی کے دروازے کھل گئے چونکہ میں ان کا خواہان تھا اس لئے اپنے آپ کو پابند بنا لیا کہ نماز کے بعد مسجد سے گھر تک ان کے ساتھ ساتھ جایا کروں گا۔