٢- استحاضہ متوسطہ وہ ہے جس میں خون روئی میں داخل ہوجائے لین اس سے باہرنہ نکلے .
(٨١) استحاضہ متوسطہ کی صورت میں عورت صبح کی نمازکیلئے غسل کرے اورآیندہ آنیوالی صبح تک دوسری نمازوں کیلئے بنابراحتیاط واجب خون لگنے کی صورت میں روئی تبدیل کرے یااسے پاک کرے اورنجس ہونیکی صورت میں شرمگاہ کے ظاہری حصہ کوبھی پاک کرےاوراس صورت میں ہرنماز کیلئے وضوکاواجب ہوناخالی ازوجہ نہیں ہے اوریہ حکم اس صورت میں ہے جب استحاضہ متوسطہ صبح کی نمازسے پہلے یادوران نماز معلوم ہوجائے تواس نماز کیلئے غسل کرے لیکن اگرصبح کی نماز ے بعداورظہرکی نماز سے پہلے یادوران نمازمعلوم ہوتوظہرکی نما زکیلئے غسل کرے اور اسی طرح اگرکسی بھی نمازسے پہلے یادوران نمازاستحاضہ متوسطہ ہوجائے تواس نمازکیلئے غسل کرے اوراگرعمدایاسہواصبح کی نماز کیلئے غسل نہ کرے توظہرین کی نماز کیلئے غسل کرناضروری ہے اوراگرظہرین کی نمازکیلئے غسل نہ کرے تومغربین کی نمازسے پہلے غسل کرے چاہے خون آرہاہو یابندہوگیاہو .