(٤٣٥) دودھ پلاناجو محرم ہونے کا سبب بنتاہے اسکی آٹھ شرطیں ہیں :
١۔ زندہ عورت کادودھ پئے پس مردہ عورت کے پستان سے دودھ پینے والابچہ کسی کامحرم نہ ہوگا
٢۔ عورت کادودھ حرام سے نہ ہو پس اگرزناسے متولدہونے والے بچے کادودھ کسی دوسرے بچے کوپلایاجائے تووہ بچہ اس دودھ سے کسی کا محرم نہ ہوگا
٣۔ بچہ عورت کے پستان سے پئے پس اگردودھ اس کےحلق میں ڈال دیاجائے تووہ کسی کامحرم نہ ہوگا
٤۔ بچے کے دوسال پورے نہ ہوئے ہوں اوراگردوسال تمام ہونے کے بعدبچہ کودودھ پلایاجائے تووہ کسی کامحرم نہ ہوگا
٥۔ دودھ ایک شوہرسے ہو
٦۔ بچہ بیماری کی وجہ سے دودھ کوقے نہ کرتاہولیکن اگر قے کرے پھربھی بنابراحتیاط واجب جوافراددودھ پینے کی وجہ سے اس بچے کے محرم بن جاتے ہیں نہ اس سے نکاح کریں اورنہ ہی اس کی طرف محرمانہ نظر کریں
٧۔ پندرہ مرتبہ دودھ پئے یاایک دن رات کامل طورپردودھ پئے یااسے اتنی مقداردودھ پلایاجائےکہ یہ کہاجائے کہ اسی دودھ کی وجہ سے اس کی ہڈی مضبوط ہوئی ہے اوربدن کاگوشت اگاہے بلکہ اگردس مرتبہ بھی دودھ پلائیں توبھی بنابراظہرکافی ہے لیکن اگرمحرمیت کووجودمیں لانامقصودہوتوبنابراحتیاط اسے پندرہ مرتبہ دودھ پلائیں ۔
٨۔ دودھ خالص ہواورکسی دوسر ی چیزسے ملاہوانہ ہو ۔