مرکز

در حال بارگیری...

حجت الاسلام والمسلمین عمومی کا بیان

رشوت اور جاسوس

آخری چند ماہ کے دوران جب وہ کتاب جہاد پڑہا رہے تھے تو انہوں نے مشروطہ کے بارے میں ذکر کرتے ہوئے اس دور کے بڑے توجہ طلب اور مفید مطالب کو بیان فرمایا اور فرمایاکہ پوری تاریخ میں ہمیں دو چیزوں نے بڑا نقصان پہنچایا ہے ایک رشوت اور دوسرے جاسوس. مشروطہ سے قبل اور بعد بھی یہ دونوں عوامل ہمیں سخت نقصان پہن...

کثرت مطالعہ

انہیں تاریخ میں ید طولی حاصل تھا اور تاریخی واقعات کو مفصل بیان فرمایاکرتے تھے جس سے پتہ چلتا تھا کہ وہ اس سلسلہ میں بڑا عبور رکھتے ہیں  فلسفہ اور عرفان نظری کی طرف وہ کبھی براہ راست اشارہ نہیں کرتے تھے لیکن ان سالوں میں وہ بطور نادر بیان کر دیتے تھے جب ہم اس سلسلہ میں کوئی ایک آدھ جملہ بھی ان سے سن...

زیارت آئمہ طاہرین (علیهم السلام)

ماہ رمضان کے قریب آنے پر میں نے ان سے استدعا کی کہ آپ مجھے کوئی ہدایت فرمائیں فرمایا کتاب اقبال الاعمال کی طرف متوجہ رہو اور اس سے الگ نہ رہو میں ایک بار حرم میں ان کی خدمت میں حاضر ہواتو پھر خواہش کی کہ آغا زیارت کے بارے میں مجھے ہدایت فرمائیں. فرمایا  زیارات ماثورہ کہ جو اہلبیت  اطہار (علیهم السلا...

نماز میں حضور قلب

نماز میں حضور قلب کے بارے میں بہت سے لوگوں نے ان کی ہدایات کو اپنی کتابوں میں لکھا ہے جب میں نے اس بارے میں سوال کیا تو انہوں نے وہی فرمایا جو کتابوں میں تحریر ہے اور فرمایا کہ بحالت نماز حضور قلب کے لیے بڑی ہدایت یہ ہے کہ سہو کے بعد جونہی تمہیں یہ خیال آئے تو فورا حضور قلب پیدا کرو اور کوشش کرو کہ ...

عبودیت میں سنجیدگی

آیت اللہ بہجت کی سب سے بڑی خوبی بندگی خدا میں ان کا سنجیدہ ہونا ہے   اپنے مقصد زندگی میں وہ نہایت سنجیدہ تھے اور یہ بات ہر شخص سمجھ سکتا ہے کہ اگر ہم یہ جان لیں کہ ہمارا مقصد خلقت کیا ہے تو ہماری زندگی پوری طرح صحیح راستے پر آجائے گی اور اسے پوری طرح احساس ہو جائے گا کہ مجھے زندگی کا سرمایا کہاں اور...

کچھ اجنبی پہلو

ان کی شخصیت کے کچھ پہلو اجنبی سمجھے جاتے ہیں اور لوگ ان سے پوری طرح واقفیت نہیں رکھتے تھے اور بلا سمجھے بوجھے فیصلہ کر دیتے ہیں کہ وہ ان اہم باتوں سے خالی رہ کر دنیا سے چلے گئے . اور وہ پہلو ان کا سیاسی اور اجتماعی پہلو ہے لوگوں نے اپنے طور پر یہ سمجھ لیا کہ وہ ایک پرہیز گار ،عبادت گزار اور گوشہ گیر...

علمی غربت

ان دنوں ان کے اجتہاد کی شہرت توتھی مگروہ اتنے واضح انداز میں مشہورنہیں تھے مرجعیت سے پہلے توحوزہ میں بہت سے افرادان کے علمی مقام ومرتبے سے واقف نہیں تھے اوراعلان مرجعیت کے بعدان کے سیروسلوک کے مدارج نے اتنی چکاچونک پیداکررکھی تھی کہ ان  کاپایہ علمی  اس چمک ودمک میں دہندلاکررھ گیااگرہم یہ کہیں کہ آیة...

سورج اورستارے

ہم اس سلسلے میں ان کی ذات کو سورج اورستاروں کی مثال کے ساتھ واضح کرسکتے ہیں جیسے دن کے وقت سورج کے  ساتھ ساتھ ستارےموجودتوہوتے ہیں مگراس کے نورکی کثرت کے سبب نظرنہیں آتے اسی طرح روحانی اورعرفانی میدان میں ان کی مثال سورج کی طرح ہےانکی موجودگی میں کوئی دوسراعلمی اورعرفانی ستارہ اپنی ضوء نہ دکھاتا . ا...

صاحب سبک واختراع

اگرہم یہ کہیں کہ ہم عصراورگزشتہ علماء سب ایک جیسے تھے اوریکساں  بزرگ وبرترتھے تویہ قرین قیاس نہیں ہوگااس بات کوثابت کرنے کیلئےہمیں بہت زیادہ تحقیقات اورآثارعلماء میں جستجوکی ضرورت ہوگی بہترہے کہ ہم اس دعوی میں نہ پڑیں بلکہ ہمیں اس حقیقت کی طرف متوجہ  ہوناچاہئے کہ حضرت آیة اللہ بہجت نے فقہ واصول میں ...

روایات پرانحصار

فقہی مباحث میں وہ روایات کے مفہوم ومطالب کی طرف زیادہ توجہ دیتے تھے تمام روایات کے عبارات ومفاہیم کوسامنے رکھ کران پرخوب  توجہ دیتے اوران کے مجموعی مفہوم سے جوحاصل ہوتااسے نتائج وفتاوی کی بنیادبنادیتے ممکن ہے کہ دوسرے بزرگواربھی اسی اصول کے مطابق عمل کرتے ہوں لیکن آقائے بہجت اس پرسختی سے کاربندرہے....

تازہ ترین مضامین

پروفائلز