(۱۳۳) شیعہ اثناعشری شخص کی میت پر نمازپڑھناواجب ہے بلکہ ہروہ مسلمان جوشہادتین کااقرارکرے جب تک اس سے کوئی چیزسرزدنہ ہو جوشہادتین کے منافی ہو توبنابراقوی اس پربھی نمازپڑھناواجب ہے ایسے لوگ جوکفرکے حکم میں آتے ہیں جیسے غالی، ناصبی اورخارجی ان پرنمازمیت پڑھناجائز نہیں ہے جو بچہ پورے چھ سال کاہوچکاہو اسکی نمازپڑھناواجب ہے بلکہ بنابراحتیاط اگروہ نماز جانتاہوخواہ چھ سال سے کم ہی ہواس پربھی نمازپڑھی جائے گی لیکن یہ اس صورت میں ہے جب اس کے ماں باپ یاان میں
سے کوئی ایک مسلمان ہو ۔
(۱۳۴) نماز میت واجب کفائی ہے یعنی ایک شخص کے اداکرنے سے دوسروں سے ساقط ہوجائے گی بشرطیکہ میت کی نماز پڑھنے والاشیعہ اثناعشری ہو اوربنابراحوط بالغ بھی ہو ۔
(۱۳٥) نماز میت ، غسل ، حنوط اور کفن کے بعد پڑھی جائے گی اگر غسل ، حنوط ، کفن کے بجائے فریضہ کچھ اور ہو تو اس کو پورا کرنے کے بعد نماز ادا کی جائے گی اور اگر اس سے پہلے یا اس کے دوران خواہ فراموشی یا مسئلہ نہ جاننے کی بنا پر نماز پڑھ لی جائے تو وہ کافی نہیں ہے ۔
(۱۳٦) میت کی نماز پڑھنے والے کیلئے وضو یا غسل یا تیمم کرنا یا اس کے بدن اور لباس کا پاک ہونا ضروتی نہیں ہے اگر اس کا لباس غصبی بھی ہو تب بھی کوئی حرج نہیں ہے لیکن احتیاط یہ ہے کہ اگر اس غسل پر یا تیمم واجب ہے تو غسل یا تیمم کے بغیر نماز نہ پڑھے۔
(۱۳٧) اگر ایک ہی وقت میں چند میت موجود ہوں تو ان سب پر ایک نماز پڑھنا کافی ہے لیکن اس صورت میں چوتھی تکبیر کے بعد پڑھی جانی والی دعاؤوں میں جمع کی ضمیر استعمال کرے ، اور ہر ایک میت پر جدا جدا نماز بھی پڑھ سکتا ہے ۔