مرکز

در حال بارگیری...
توضیح المسائل

سجدہ

(١٩٣) نمازگزارواجب اورمستحب نمازکی ہررکعت میں  رکوع کے بعددوسجدے کرے اورسجدہ یہ ہے کہ انسان اپنی پیشانی،دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیاں ، دونوں گھٹنوں اوردونوں انگوٹھوں  کے سروں کوزمین پررکھے .

(١٩٤) دونوں سجدے ایک رکن ہیں اگرکوئی واجب نمازمیں  جان بوجھ کریابھول کردونوں سجدوں کوترک کردے یادوسجدوں کا اضافہ کردے تواس سے نمازباطل ہوجاتی ہے .

(١٩٥) سجدہ میں ہرذکرکا کافی ہوناخالی ازوجہ نہیں ہے لیکن احتیاط مستحب یہ ہے کہ تین مرتبہ سبحان اللہ یاایک مرتبہ سبحان ربی الاعلی وبحمدہ کہے اورسبحان ربی الاعلی وبحمدہ ٣ ،٥ یا٧ مرتبہ کہنامستحب ہے .

(١٩٦) سجدہ میں بقدرذکرواجب بدن سکون میں ہواوراگربقدرذکرواجب بدن کوسکون میں نہ رکھ سکے تواس سے اصل ذکر کاوجوب ساقط نہیں ہوگا .

(١٩٧) سجدہ میں ذکرکی حالت میں ساتوں  اعضائے  سجدہ کوزمین پررکھے اوران کونہ اٹھائے لیکن جس وقت ذکرمیں مشغول نہ ہوپیشانی کے علاوہ دوسرے کسی عضوسجدہ کواٹھاکردوبارہ زمین پررکھنے میں کوئی حرج نہیں ہے .

(١٩٨) سجدہ اول میں ذکرتمام ہونے کے بعداس طرح بیٹھ جائے کہ بدن ساکت ہوجائے اس کے بعددوسراسجدہ بجالائے .

تازہ ترین مضامین

پروفائلز