مرکز

در حال بارگیری...

شاگردوں کی کثرت نہیں چاہتے تھے

آیت اللہ بہجت کی ایک سوچ یہ بھی تھی کہ ان کے درس  اور حلقہ اثر میں مخصوص اور با صلاحیت لوگ ہی شامل ہوں وہ ایسی کثرت کو ناپسند کرتے تھے جو ان کے پاس تو آئے مگر فکر و سوچ سے عاری ہو اس روش کے ساتھ وہ آہستہ آہستہ اپنے پاس بیٹھنے والوں اور اپنے شاگردوں کے دلوں میں ایک خاص علمی استعداد اور صلاحیت کار پیدا کرنا چاہتے تھے چنانچہ متعدد بار ان سے مسجد اعظم قم میں جماعت کرانے کی استدعا کی گئی مگر انھوں نے قبول نہ کیا۔ 

وہ عام وقت سے تاخیر کے بعد اپنی مسجد میں نماز پڑھانے کو ترجیح دیتے رہے اسی طرح حلقہ درس خارج اپنے گھر سے شروع کیا ابتداء ٢٠،٢٥  افراد اس درس میں شامل ہوتے تھے اور پھر کچھ مدت کے بعد یہ درس اصول ان کی مسجد کے سامنے والی چھوٹی مسجد میں منتقل ہوگیا ان کے درس میں شامل ہونے والوں کے ذہن ایک بار پالش ہوکر چمک اٹھتے تھے۔ 

آہستہ آہستہ وہ سمجھ لیتے تھے کہ اس درس میں جانے کے لئے مراقبہ عرفانی اور خاص علمی صلاحیت کی ضرورت ہے ان کا درس خارج اصول ایک خاص ذہنی توجہ کا طلبگار ہوتا تھا اس سبب ان  کے شاگردوں کی تعداد مخصوص  اور محدود تھی۔  

تازہ ترین مضامین

پروفائلز