مرکز

در حال بارگیری...
توضیح المسائل

کرائے پردیئے گئے مال سے استفادہ کرنے کے شرائط

(٤٩٢) کرائے پردیئے جانے والے مال سے استفادہ کی تین شرطیں ہیں :
١۔ حلال ہو بنابریں شراب فروشی کیلئے دوکان کرائے پردینا یااس میں شراب رکھنا یاشراب کواٹھانے اورمنتقل کرنے کیلئے کوئی حیوان یاسواری کرائے پردیناباطل ہے
٢۔ اگرکرائے پردی جانےوالی چیزسے کئی قسم کے استفادے ممکن ہوں تواس سے مستاجرکوجواستفادہ کرناہے اسے معین کیاجائے مثلا اگرایک حیوان سواری بھی دیتا ہواورمال بھی ڈھو تاہوتوکرائے پرلیتے وقت یہ معین کردیاجائے کہ مستاجراسپرسواری یامال ڈھو ئے یااس سے ہرطرح کااستفادہ کرےاوراگرکچھ بھی معین نہ کیاجائے اوریہ بھی معلوم نہ ہو کہ انہوں نے کسی خاص قسم کے استفادہ کاقصدکیاہے تواس سے ہرقسم کااستفادہ جائز ہے
٣۔ استفادہ کی مدت معین ہواوراگرمدت معلوم نہ ہولیکن عمل معین کردیاجائے مثلاکسی درزی سے یہ طے کرلیاجائے کہ اس معین لباس کوکسی خاص طریقے سے سی دے تویہی کافی ہے ۔

(٤٩٣) جوچیزکرائے پرلی ہے اگروہ تلف ہوجائے چنانچہ اگراسکی حفاظت کرنے میں کوتاہی نہ کی ہو اوراس سے فائدہ حاصل کرنے میں زیادہ روی سے بھی کام نہ لیاگیاہوتومستاجرضامن نہیں ہے اوراسی طرح سے مثلااگردرزی کو کوئی کپڑاسلائی کیلئے دیاجائے اوروہ تلف ہوجائے تواگردرزی نے زیادہ روی نہ کی ہواوراسکی حفاظت میں کوتاہی بھی نہ کی ہوتواسپراسکاعوض دینالازم نہیں ہے اوراس سلسلہ میں ان کاادعاقابل قبول ہے ۔

(٤٩٤) اگرڈاکٹراپنے ہاتھ سے مریض کودوادے یااسکادرداوراسکی دوااسے بتادے اورمریض اس دواکواستعمال کرلے چنانچہ اگر ڈاکٹر نے علاج کرنے میں خطاکی ہواورمریض کوکوئی نقصان پہنچ جائے یاوہ مرجائے توڈاکٹر ضامن ہے ۔

(٤٩٥) اگر ڈاکٹر مریض یااس کے ولی سے یہ کہہ دے کہ نقصان ہونے کی صورت میں وہ ضامن نہ ہوگاچنانچہ اگراس نے پوری دقت اوراحتیاط سے کام لیاہواوربیمارکوکوئی ضررپہنچ جائے یاوہ مرجائے توڈاکٹرضامن نہیں ہے ۔

تازہ ترین مضامین

پروفائلز