مرکز

در حال بارگیری...

ان کا راستہ توبہ و توسل تھا

آنے والے کچھ لوگوں کی طرف آقا بہجت کوئی توجہ نہ دیتے اور نہ رہنمائی کرتے میں نہیں جانتا وہ اس طرح کیوں کرتے تھے شاید وہ اسی طرح مامور تھے آپ کسی سودے کی تلاش میں کسی دکان پر جائیں اور وہاں سے نہ ملے تو لازما دوسری دکان کا رخ کریں گے۔
کچھ عرصہ کے بعد آقا بہجت کے اس طرز عمل کی میں نے اپنے طور پر یہ توجیہ کی کہ ان لوگوں کا رزق یہاں نہیں لکھا تھا وہ دوسرے استاد کے پاس تھا انہیں وہیں جانا چاہیے یا یہ کہ وہ اپنی طلب میں پختہ نہیں تھے اسی طرح اگر ہمیں بھی کسی مشکل کا سامنا ہوتا اور آقا بہجت کا رویہ ہمارے ساتھ مثبت نہ ہوتا تو ہم بھی حرم مطہر کا رخ کر لیتے ان کا ایک ہی راستہ تھا توبہ اور توسل۔

تازہ ترین مضامین

پروفائلز