مرکز

در حال بارگیری...

اگر ہم خود ٹھیک ہو جائیں

یہ آقا بہجت ہیں

 1959ء میں،میں حضرت آیت اللہ بہجت سے آشنا ہوا یہ پہلا سال تھا کہ میں آیت اللہ بر وجردی  کے درس میں جانے لگا تو وہیں ان سے آشنائی ہوئی میں نے شاگردان درس سے ایک گیلانی ملا کے بارے میں گفتگو سنی کہ سب اس کی تعریف کر تے تھے میں نے سوچا کہ وہ میرے ہم وطن ہیں مگر میں انھیں نہیں پہچانتا جب ان سے تعارف ہوا تو  کہا گیا یہ آیت اللہ بہجت ہیں اہل فومن میں سے ہیں یہ ایک عرصے تک نجف رہے ہیں شمال سے ان کا کوئی تعلق نہیں رہا  اب وہاں سے قم آگئے ہیں اور حضرت آیت اللہ بروجردی کے درس میں ان کا آنا جانا تھا وہ درس میں اشکالات پیش کرتے اور بحث میں حصہ لیتے تھے پھر اچانک انھوں نے درس میں آنا بند کر دیا میں نے پوچھا تو ان لوگوں نے بتایا کہ وہ شہرت پسندی سے بچنے کے لئے درس کا  آنا ترک کر چکے ہیں۔ 

  مجھے ان کی نماز میں جانے کا اتفاق ہوا ان کی نماز  بڑی عجیب اور دل آویز تھی میں ان کی نماز کا عاشق ہو گیا اور جب تک میں قم رہا ان کی نماز ظہرین اور مغربین میں باقاعدہ حاضر ہوتا اگر اس دوران میرے پاس تہران یا قزوین یا گیلان کا کوئی مہمان آجاتا تو اسے بھی ان کی نماز میں ہمراہ لے آتا یہ سال۱۹۹۲ یا ۱۹۹۳ء کی بات ہے کہ میں ایک دن صبح حرم مطہر میں گیا تو حضرت آیت اللہ کو حرم کے ایک غربی کونے میں سرخم  کئے مصروف مناجات و دعا کھڑے پایا میں نہیں سمجھ سکا کہ وہ زیارت عاشور پڑھ رہے ہیں یا زیارت جامعہ۔

ایک بار انھوں نے فرمایا تھا کہ ذکر و مناجات خدا میں اتنی لذت ہے کہ اگر بادشاہان وقت جان جاتے تو تخت و تاج چھوڑ کر اس لذت کے حصول میں مصروف ہو جاتے۔

میں آہستہ سے ان  کے پیچھے کھڑا ہو گیا تقریبا بیس منٹ تک میں کھڑا رہا اور وہ اسی محویت کے عالم میں کھڑے رہے میرے پاؤں متورم ہونے لگے میں تھک کر ان  کے سامنے سنگ مر مر پر بیٹھ گیا اور انھیں دیکھتا رہا بیس منٹ مزید میں انتظار کرتا رہا مگر ان کی حالت میں فرق نہ آیا آخر تھک کر میں نے سوچا کہ گھر پر ان سے ملاقات کرلوں گا اور وہاں سے چلا آیا راستے میں مجھے یاد آیا کہ ایک بار انھوں نے فرمایا تھا کہ ذکر و مناجات خدا میں اتنی لذت ہے کہ اگر بادشاہان وقت جان جاتے تو تخت و تاج چھوڑ کر اس لذت  کے حصول میں مصروف ہو جاتے۔ 

وہ  یقینا عملی طور پر اسی لطف و لذت کے حصول میں مصروف تھے لوگ عام طور پر صبح  کے وقت آرام  اور خواب استراحت میں مشغول ہوتے ہیں لیکن ان کی صبح کے وقت عجیب حالت ہوتی تھی نہ آرام نہ استراحت بلکہ گھنٹوں ذکر خدا کے لئے مناجات و دعا میں محو و مصروف رہتے تھے یقینا وہ ایک مثالی انسان تھے خدا انھیں اپنے اولیاء کے ساتھ محشور فرمائے۔ 

تازہ ترین مضامین

پروفائلز