مرکز

در حال بارگیری...
توضیح المسائل

عقدکے شرائط

(٤٢٠) بنابراظہرعربی پرقادرہونے کے باوجودصیغہ عقد کاترجمہ فارسی یاکسی دوسری زبان میں کافی ہے اوراحتیاط مستحب یہ ہے کہ صیغہ عربی میں پڑھاجائے .

(٤٢١) صیغہ عقدپڑھنے والے شخص کیلئے چاہے وہ اپنے لئے عقدجاری کرہاہویاکسی دوسرے کی طرف سے بالغ اورعاقل ہوناضروری ہے اوریہ کہ صیغہ عقدپڑھتے وقت عقدنکاح کوایجادکرنے کاقصدبھی رکھتاہواوراگرمستی کی حالت میں صیغہ عقدپڑھے توعقدصحیح نہیں ہے
(٤٢٢) عورت یا مردکی طرف سے صیغہ پڑھنے والے ولی یاوکیل کیلئے ضروری ہے کہ وہ زن وشوہر دونوں کوقصداورلفظ میں معین کرے اوراگرزن یاشوہرکوقصدیالفظ میں معین نہ کیاجائے خواہ غفلت کی وجہ سے ہویاواقع کے خلاف قصدکرے توعقدباطل ہے .

(٤٢٣) زن ومرد دونوں اپنے عقدکے او پرراضی ہوں لیکن اگرکسی عورت کاعقد کسی مردسے دونوں کی اجازت کے بغیرکردیاجائے اوربعدمیں وہ دونوں اس عقدپرراضی ہوجائیں توعقدصحیح ہے .

(٤٢٤) اگرکوئی لڑکی بالغ ہوجائے اوروہ بلوغ کیساتھ ساتھ رشیدہ بھی ہویعنی اپنی مصلحت کوتش خیص  دے سکتی ہوچنانچہ اگروہ عقدکرنا چاہتی ہواورکنواری بھی ہوبنابراحتیاط تکلیفااپنے باپ یاداداسے اجازت لے ]تکلیفاسے مرادیہ ہے کہ اجازت نہ لینے کی صورت میں  وہ واجب کوترک کرے گی لیکن اس سے عقدباطل نہیں ہوگالیکن غیرباکرہ لڑکی کوجسکاپردہ بکارت شوہراختیارکرنے کی وجہ سے زائل ہوچکاہوباپ داداسے اجازت لینا لازم نہیں ہے .

تازہ ترین مضامین

پروفائلز