مرکز

در حال بارگیری...

حجت الاسلام والمسلمین اسماعیلی کا بیان

سات یاآٹھ منٹ

سن٧١ شمسی سے ان کی رحلت سے تین چاردن پہلے تک میں مسلسل ا ن  کی خدمت میں حاضر ہوتارہا کیونکہ میں ان کے درس میں شرکت کیاکرتا تھااس طرح میری ان کے ساتھ روزانہ ملاقات ہوجاتی تھی اکثراوقات میری ملاقات ان کے  ساتھ صبح دم حرم مقدس سے گھرکی طرف جاتےہوئے ہوتی تھی....

اگرکچھ پاناچاہتے ہو

ایک بار میں  ایک علمی عقدہ لاینحل کاشکارہوگیااورحرم کی طرف چل دیاحرم جانے کے دوہی مقصدہوتے ہیں بغرض زیارت یابغرض حل مشکلات اگرآدمی حرم پہنچ کرآقائے بہجت جیسی شخصیت کوپالے انہیں سلام کرے اوروہ بغیرکسی استفسارکے کچھ ایساجملہ بول دیں جوعقدہ درونی کے حل کاسبب بن جائے تواس  وقت کی خوشی اورلطف بیان سے باہ...

غیرمرئی اثر

حضرت آیة اللہ بہجت سے میراتعارف ہواتواسوقت میری علمی صلاحیت کچھ کم نہیں تھی میں مختلف یونیورسٹیوں میں تدریس کی قابلیت رکھتاتھا  اور ١٥سال تک مختلف یونیورسٹیوں میں بحیثیت دینی مبلغ تبلیغات کرتا رہا   اورسات آٹھ سال تک مسلسل درس بھی دیتارہااور آخری سال سن ٧١ اور ٧٢ میں،میں دانشگا ہ شہید بہشتی میں تدری...

ہر شے پڑھنے سے نہیں ملتی

کچھ باتیں پڑھنے پڑھانے سے تعلق نہیں رکھتیں بلکہ ان کا تعلق دریافت کرنے اور سیکھنے سے ہوتا ہے قیام مشہد کے انہیں دنوں میں جو ایک بات مجھے ان کے بارے میں یاد آ رہی ہے وہ بہت اہم ہے  میں ایک دن حرم مقدس میں ان کی خدمت میں حاضر ہوا انہیں حرم میں داخل ہوتے ہوئے دیکھا تو داخلے کے دروازے کی سب سے یچلی سیڑھ...

استخارہ کر نہیں لیا

ہم ایک عرصہ تک یونیورسٹی جاتے رہے آقائے بہجت نے فرمایا کہ یونیورسٹی جا کر تمہاری کوشش یہ ہونی چاہیے کہ تمہاری علمی حیثیت بالا و مسلم رہے ایک دن میرا یونیورسٹی جانے کا ارادہ نہیں تھا استخارہ کیا تو بد آیا میں کچھ  وقت کے لیے رک گیایہاں تک کہ وہاں کا ایک تعلیمی مرحلہ گزر گیا دوسرے تعلیمی مرحلے کے لیے ...

قوت روح

ہمارا پرانا اور کچا مکان جہاں اب بھی ہماری رہائش ہے ہم نے ارادہ کیا کہ اسے بیچ دیں اور نیا مکان تعمیر کریں اس مقصد کے لیے کئی بار استخارہ کیا مگر بد آیا کچھ عرصہ صبر کرنے کے بعد پھر استخارہ کیا تو بد آیا ایک دن ہم درس کے بعد آیت اللہ بہجت کی خدمت میں گئے تو ان  کے گرد بہت سے لوگ جمع تھے ا ور کہا آقا...

کچھ باتیں سیکھنے سے نہیں آتیں

وہی اول وقت نماز
سن١٣٥٤ شمسی میں ،میں ١٣سال کی عمرمیں قم آیاحضرت آیة اللہ بہجت سے میراتعارف نمازکے وسیلہ سے ہواوہ اپنے گھرکے ساتھ والی مسجد میں  نمازپڑہایاکرتے تھے جسے بعدمیں مسجد فاطمیہ کانام دیاگیااوران  کاقدیمی گھربھی اسی مسجدکے پہلومیں ہے ان کی نمازمیں اتنے روحانی ومعنوی اثرات تھے کہ جوایک باران کے ساتھ نمازپڑھ ...

تازہ ترین مضامین

پروفائلز