مرکز

در حال بارگیری...

حجت الاسلام والمسلمین قدس کا بیان

وہ بات یاد رکھتے تھے

 سن 1953ء میں حضرت آیت اللہ بہجت آقا بیگدلی کے ساتھ میرے والد مرحوم کی عیادت کے لئے تشریف لائے ان کے فرزند آقا علی جو صغیر  السن تھے ان  کے ہمراہ تھے  ہم نے میوہ جات و شیرینی  اور چائے پیش کی تو ہاتھ نہ بڑھایا میرے والد مرحوم نے پوچھا یہ صاحب زادہ کون ہے آقا بہجت نے جواب دیا یہ بچہ آپ کا ارادتمند ہے...

کیوں طی الارض نہیں کرتے

میں گرمیوں کے موسم میں ایک بار مشہد مقدس گیا اور حضرت آیت اللہ بہجت کی خدمت میں حاضر ہوا میں ان دنوں امام جمعہ تھا ان کی اقامت گاہ پر پہنچنے کے بعد اپنے حاضر ہونے کی اطلاع دی تو فرمایا میرے کمرے میں آنے دو میں ان کے کمرے میں گیا تو وہاں کچھ کالج کے اور کچھ حوزہ کے طالب علم بیٹھے ہوئے تھے مٹھائی رکھی...

بیداری میں بھی سن سکتے ہیں

ایک دفعہ میرے ایک نزدیکی دوست نے خواب دیکھا اور وہ چاہتے تھے کہ میں اس خواب کے بارے میں آقا بہجت سے گفتگو کروں ان کا کہنا تھا کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک امام زادہ کی زیارت کے لئے گیا ہوں میں نے وہاں دو رکعت نماز پڑھی جب نماز میں،میں نے  سبحان ربی العظیم و بحمدہ کہا تو روضہ امام زادہ  کے در و دی...

آیت اللہ بہجت اپنے بیٹے کی زبانی

دلوں پرحکومت
وہ بچپن میں دوسرے بچوں سے ممتاز انداز رکھتے تھے بلوغ سے کئی سال پہلے ایک متقی اور مہذب عالم دین کی تربیت کے سبب وہ روحانی سلوک و صعود کے راستے پر چل پڑے تھے ان کی عمر بارہ سال تھی کہ مکتب سے فارغ ہو کر انہوں نے علوم حوزوی کی تحصیل شروع کردی تھی ابھی ١٤ سال کی عمر تک نہ پہنچے تھے کہ کربلا چلے گئے انہ...

اگر ہم خود ٹھیک ہو جائیں

یہ آقا بہجت ہیں
 1959ء میں،میں حضرت آیت اللہ بہجت سے آشنا ہوا یہ پہلا سال تھا کہ میں آیت اللہ بر وجردی  کے درس میں جانے لگا تو وہیں ان سے آشنائی ہوئی میں نے شاگردان درس سے ایک گیلانی ملا کے بارے میں گفتگو سنی کہ سب اس کی تعریف کر تے تھے میں نے سوچا کہ وہ میرے ہم وطن ہیں مگر میں انھیں نہیں پہچانتا جب ان سے تعارف ہوا...

تازہ ترین مضامین

پروفائلز